08 نومبر ، 2019
پرتھ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں 10 وکٹوں کی شکست کے ساتھ سال 2019 پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے لیے ڈراؤنے خواب کے ساتھ اختتام پزیر ہوا۔
ورلڈ رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن پر موجود پاکستان ٹیم 2019 میں کسی ایسوسی ایٹ ٹیم کی مانند دکھائی دی۔
پرتھ میں 10 وکٹ کی شکست کے ساتھ پاکستان کرکٹ ٹیم نے مسلسل فتوحات سے محرومی کے 7 میچز مکمل کر لیے جو پاکستان ٹیم کا ٹی ٹوئنٹی میں جیت کے لیے سب سے طویل انتظار بن گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم نے جنوبی افریقا کے خلاف سیریز کا آخری میچ جیتا تھا جس کے بعد اسے انگلینڈ سے واحد ٹی ٹوئنٹی میں شکست ہوئی، پھر سری لنکا سے ہوم گراونڈ پر 3 میچز میں وائٹ واش ہوئے اور اس کے بعد آسٹریلیا سے پہلا میچ بارش کی نذر ہو گیا جب کہ دو میچز میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ 2010 کے بعد پاکستان ٹیم کا فتوحات سے محرومی کا سب سے لمبا انتظار ہے، 2010 میں پاکستان ٹیم مسلسل 6 میچز فتوحات سے محروم رہی تھی۔
پاکستان نے سال کا آغاز نمبر ون ٹیم کی حیثیت سے کیا اور اختتام بھی نمبر ون کے طور پر ہی کیا لیکن تلخ حقیقت ہے کہ نمبر ایک ٹیم، پورے سال میں صرف ایک میچ ہی جیت پائی۔
سال 2019 میں پاکستان نے دس ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے، 8 میں اسے شکست ہوئی، ایک میچ بے نتیجہ رہا جب کہ صرف ایک میچ میں ہی اسے کامیابی حاصل ہوئی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سال میں پاکستان نے تین مختلف کپتانوں شعیب ملک، سرفراز احمد اور بابر اعظم کی قیادت میں ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے لیکن کوئی بھی ٹیم کو سیریز کی کامیابی نہ دلواسکا۔