11 نومبر ، 2019
کراچی میں عام آدمی کی سواری یعنی موٹرسائیکل خریدنےکے لیےبہت تگ و دو کرنی پڑتی ہے لیکن اسے چوری کرنا سیکنڈز کا کام ہے ۔
شاہ لطیف ٹاون پولیس نے ایک ایسے ملزم کو گرفتار کیا ہے جس نے ایک ایسا آلہ بنایا ہوا ہے جو موٹرسائیکل کا ہینڈل لاک اور اس کا اگنیشن صرف 13سیکنڈز میں توڑ کر وارداتیں کرتا تھا۔
کراچی میں صرف رواں سال شہری ساڑھے 22 ہزار موٹرسائیکلوں سے محروم کیے جاچکے ہیں جن کی قیمت ایک محتاط اندازے کے مطابق 45 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔
قائد آباد پل کے نیچے سے موٹرسائیکلوں کی چوری میں ملوث ایک ملزم کو پولیس نے گرفتار کیا اور جب تفتیش کی تو تفتیشی حکام کی آنکھیں بھی کھل گئیں۔
ملزم کو طریقہ واردات کی ویڈیو بنوانے کےلیے کہا گیا تو پہلے اس نے ایک آلہ نکالا جو آگے سے چھوٹی چھری جب کہ پیچھے سے ہینڈل جیسا تھا جسے ملزم نے پہلے موٹرسائیکل کے ہینڈل لاک میں ڈالا اور چار سیکنڈز میں لاک توڑ دیا، پھر اس نے اگنیشن میں یہی آلہ ڈالا اور 3سیکنڈز میں اگنیشن توڑ کر اسے آن کرلیا۔
اس پوری واردات کو مکمل کرنےکےلیے اسے صرف 13سیکنڈز لگے اور موٹرسائیکل پر بیٹھ کر اسے اسٹارٹ کرنے میں مزید 10سیکنڈز۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق اگر چھینی گئی 1312موٹرسائیکلوں کی قیمت 25ہزار اور چوری کی گئیں 21ہزار سے زائد موٹرسائیکلوں کی قیمت 20ہزار روپے تصور کرلی جائے تو شہری اب تک مجموعی طور پر 45کروڑ روپے سے زائد سے محروم کیے جاچکے ہیں۔