19 اگست ، 2012
کراچی…عید کا چاند نظر آگیا جس کے بعد بازاروں میں چاندنی لوٹ آئی جبکہ چاند چہروں پر رونق ہی رونق ہے جبکہ چاند رات جوبن پر پہنچ گئی ہے اور عید کی خوشیوں کو دوبالا کرنے کیلئے کسی نے بازار کا رخ کیا ہے تو کوئی درزی کا رخ کر رہا ہے،کسی کو نماز عید کی تیاری کر نی ہے تو کوئی شیر خورما کا بندو بست کر نے میں مصروف ہے۔چاند رات آتے ہی امیر، غریب، بڑے، چھوٹے سب ہی اپنی خوشیاں دوبالا کرنے کیلئے بازاروں میں پہنچ گئیہیں۔ جیب کی تنگی اپنی جگہ لیکن شاپنگ نہیں کی تو عید بیکار ہو جا تی ہے ۔فوڈ اسٹریٹس تو آپ نے دیکھی ہوں گی، اب عید کے موقع پر پیش ہیں اسٹریٹ شاپنگ سینٹرز، جہاں پتھاروں پر دھرے ،،تھیلوں میں پیک کپڑے غریب اور کم آمدنی والوں کیلئے خوشیوں کا سامان کردیتے ہیں۔ایمان کے ساتھ روزے رکھنے والے عید پر ارمان نکالنا چاہتے ہیں،اس لئے تھوڑی تنخواہ اور بڑھتی مہنگائی خریداروں کو فٹ پاتھ پر کھینچ لاتی ہے۔