20 اگست ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…برطانوی اخبار’فنانشل ٹائمز‘ کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی سیکورٹی کمپنی G4S نے پاکستان سے جانے کا فیصلہ کرلیا، ڈیوس واقعے کے بعد بڑھتی مخالفت کمپنی کے کاروبار بند کرنے کی وجہ بنی، پاکستان میں G4S کمپنی کے ملازمین کی تعداد10ہزار ہے،پاکستانی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ غیر ملکی سیکورٹی کمپنیوں کوقومی مفادات کے لئے خطرہ ہی سمجھتی ہیں۔اخبار کے مطابق غیر ملکی سیکورٹی کمپنیوں کے لئے پاکستان میں بڑھتی مخالفت کی وجہ سے ریونیو کمانے کے لحاظ سے دنیا کی سے بڑی ملٹی نیشنل سیکوریٹی کمپنی G4S نے اپناکاروبار پاکستان سے سمیٹنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اپنے کاروباری حصص خطے کے چیئر مین کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔یہ کمپنی ویکن ہٹ پاکستان لمیٹڈ کے نام سے پاکستان میں فنکشن کررہی تھی جس کے چیئرمین اکرام سہگل اس سے پہلے 50فی صد کمپنی کے مالک تھے ،اب کمپنی نے بقیہ50فی صد کاروبار کو100 ملین ڈالر کے عوض چیئرمین کو فروخت کرنے پر رضامند ی ظاہر کی ہے۔FTSE 100 پردرج کمپنی لندن اولمپکس میں کافی گارڈز فراہم کرنے میں ناکامی پر شدید تنقید کا شکار ہے ، پانچ براعظموں میں 6لاکھ 57ہزار ملازمین کی حامل G4S کمپنی کے پاکستان میں ملازمین کی تعداد10ہزار ہے جن کا کام اقوام متحدہ اور کثیر القومی کارپوریشنوں کو سیکورٹی فراہم کرنا ہے۔ اخبار نے اکرام سہگل کے حوالے سے کہا کہ کمپنی کا کاروبار بند کرنا غیر ملکی کمپنیوں پر پاکستانی حکومت کاکریک ڈاوٴن ہے، حکومت پاکستان غیر ملکی سیکورٹی کمپنیاں نہیں چاہتی۔ ریمنڈ ڈیوس واقعے کے بعد غیر ملکی سرمایہ کمپنیوں کے بارے پاکستان کی پوزیشن سخت ہو گئی ہے۔اخبار نے قومی سلامتی کے سابق مشیر میجر جنرل محمود درانی کے حوالے سے کہا کہ مستقبل میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی طرف طویل مدتی پالیسی کو ڈیوس واقعے نے شدیدمتاثر کیا ہے ۔ سیکورٹی سے متعلق کام میں غیر ملکیوں کوزیادہ شک کی نظر سے دیکھا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ مجھے یقین نہیں ہے کہ اس معاملے پر کوئی لچک دکھائی جائے گی۔ایک سابق سیکورٹی اہلکار نے کہا کہ پاکستان کی سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ، فوج اور انٹیلی جنس سروسز سمجھتی ہیں کہ سیکورٹی فرائض میں غیر ملکی سرمایہ کاری قومی مفادات کے لئے خطرہ ہیں ۔کمپنی کے سربراہ نک بکلز لندن المپکس کیلئے10ہزار4سو گارڈ فراہم کرنے کے معاہدے میں ناکامی پر دباوٴ کا شکار ہے۔