پاکستان
Time 08 دسمبر ، 2019

دعا منگی کے اغواء میں استعمال اسلحے کی گزشتہ واردات سے مماثلت

کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغواء کے 7 روز بعد گھر واپس پہنچنے والی دعا منگی کا کیس پولیس کے لیے چیلنج بن گیا۔ 

عزیز بھٹی میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے کے دوران استعمال ہونے والا اسلحہ دعا منگی کیس میں استعمال ہونے والے اسلحہ سے میچ کر گیا ہے۔

 تفتیشی حکام نے 3 روز قبل عزیز بھٹی میں مبینہ پولیس مقابلے کو دعا منگی کو لے جانے والے اغواکاروں سے جوڑ دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق دو روز قبل عزیز بھٹی کے علاقے میں مقابلے کے دوران ملزمان نے نائن ایم ایم پستول استعمال کیا اور دعا منگی کیس میں بھی حارث پر نائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کی گئی، دونوں مقامات سے ملنے والے گولیوں کے خول میچ کرگئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ مبینہ پولیس مقابلے میں ملزمان نے فائرنگ بھی کی جس سے پولیس کے 2 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ ایک ملزم زخمی ہوا تھا۔ پولیس نے اب تک دعا منگی کا بیانریکارڈ نہیں کیا ہے۔ 

تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے اغواء کاروں نے دعا کے اہل خانہ سے ساری بات چیت سوشل میڈیا ایپلیکیشنز کے ذریعے کی اور دعا کے گھر ویڈیو کال کر کے گھر کا جائزہ بھی لیا تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دعا کے تاوان کی رقم ساؤتھ زون میں مسجد کے قریب ادا کی گئی تاہم رقم دینے سے پہلے تفتیشی ٹیم کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

دوسری جانب پولیس یہ بات جاننے کی کوشش کررہی ہے کہ دعا کو کس مقام پر رکھا گیا تھا؟ اور رہائی کے لیے کتنی رقم ادا کی؟

یاد رہے کہ ڈیفنس میں 30 نومبر کو کار سوار ملزمان نے نوجوان حارث کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا اور ان کے ساتھ موجود دوست دعا منگی کو اغواء کر کے فرار ہو گئے تھے تاہم وہ 6 دسمبر کی رات گھر واپس پہنچ گئی تھی۔

مزید خبریں :