12 دسمبر ، 2019
وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز پاکستان انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کو رکوانے کے لیے وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کے کردار کو خوب سراہا۔
گزشتہ روز وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی جانب سے ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے واقعے کے بعد معاملے کے حل کے لیے جائے وقوع پر پہنچے تو مشتعل وکلاء کی جانب سے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ اسپتال جا کر پولیس کی شیلنگ اور پتھراؤ رکوایا، 10 وکیلوں کو میں نے عوام کے تشدد سے بچا کر گرفتار کرایا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کو ٹیلی فون کیا اور ان کے حوصلے کو سراہا۔
ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ آپ بروقت موقع پر پہنچے اور اپنا فرض ادا کیا، گزشتہ روز جو ہوا اس کی مذمت کرتا ہوں لیکن اس سے حوصلے پست نہیں ہونے چاہئیں۔
آخر میں وزیر اعظم نے فیاض الحسن چوہان کو لاہور میں رہنے کی ہدایت بھی کی۔
دوسری جانب فیاض الحسن چوہان نے ایک بیان میں کہا کہ ملک دشمن طاقتوں نے واقعے کو سانحہ ماڈل ٹاؤن جیسی صورتحال بنانے کی کوشش کی۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سوشل میڈیا نے ان عناصر کو بے نقاب کیا جن کا تعلق بیگم صفدر اعوان اور حمزہ شہباز سے ہے لیکن بزدار حکومت نے صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچا لیا۔