دنیا
21 اگست ، 2012

رواں برس 40اتحادی فوجی افغان اہلکاروں کے ہاتھوں شکار ہوئے

 رواں برس 40اتحادی فوجی افغان اہلکاروں کے ہاتھوں شکار ہوئے

کراچی …محمد رفیق مانگٹ…امریکی اخبار کے مطابق افغان حکام نے نئے بھرتی ہونے والے پولیس اور فوجی اہلکاروں پر جاسوسی کے عمل کو تیز کردیا ہے یہ اقدامات اہلکارو ں کی طرف سے اتحادی افواج پر حملوں کے بعد اٹھایا گیا ۔امریکی افواج پر افغان اہلکاروں کے حملوں نے دونوں فورسز کے تعلقات اور شراکت داری کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا۔گزشتہ بارہ دن میں9امریکی فوجی افغان ساتھیوں کے ہاتھوں شکار ہو چکے ہیں۔ اور رواں برس اتحادی افواج کے 40 اہلکار افغان فوجیوں کے حملوں کا شکار ہوئے۔اوبا ما نے اس مسئلے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔اس سے قبل جنگ جو کے افغان فورسز میں بھرتی کے عمل کو روکنے کیلئے اقدامات کیے گئے جو نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئے۔ افغان حکام نے ملک بھر میں کئی درجن خفیہ انٹیلی جنس افسران کی تعیناتیکی ، افغان فوجیوں کے آپس میں اوران کے اپنے خاندانوں سے موبائل فون رابطوں کی نگرانی کی جا رہی ہے اور نئے بھرتی اہلکاروں پر فون کے استعمال پر پابندی ہے ۔امریکی جنرل مارٹن اس معاملے پر افغان حکام سے مشاورت کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں اوباما کی طرف سے انہیں صدر کرزئی سے بات کرنے کا کہا گیا ہے،نیٹو نے حالیہ دنوں میں اندرو نی حملوں کو روکنے کے اقدامات اٹھائے تاہم طالبان رہنما محمد عمر نے حملوں کے کم ہونے کی اپنے گروپ کی حکمت عملی کا ایکاہم حصہ بیان کیا ہے، اتحادی حکام کے مطابقافغانستان بھر میں فوجی اہلکاروں کو ہر وقت لوڈ ہتھیار رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 2012میں اتحادی افواج کو اندرونی حملوں میں جتنا جانی نقصان ہوا اتنا انہیں جنگی کارروائیوں میں نہیں ہوا۔گزشتہ دنوں176 خفیہ انٹیلی جنس اہلکاروں کو آرمی بٹالین میں تعینات کیا گیا ۔

مزید خبریں :