Time 16 دسمبر ، 2019
پاکستان

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی حملے کے 5 روز بعد بھی فعال نہ ہوسکا

لاہور: پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) وکلاء کے حملے کے 5 روز گزرنے کے بعد بھی مکمل طور پر فعال نہ ہوسکا۔ 

11 دسمبر کو وکلاء نے لاہور میں دل کے اسپتال پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 مریض بروقت علاج نہ ہونے پر انتقال کرگئے تھے جبکہ اِس حملے میں اسپتال میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی تھی۔

وکلاء کے حملے کے بعد سے اب تک اسپتال مکمل طور پر فعال نہیں ہوسکا ہے اور آؤٹ ڈور میں پچھلے 5 روز سے سروسز بند ہیں۔

 اسپتال ذرائع  کے مطابق صرف ایمرجنسی میں مریضوں کو چیک کیا جارہا ہے اور آج صرف 2 مریضوں کی انجیو گرافی کی گئی۔

اس حوالے سے پی آئی سی کے ایم ایس ڈاکٹر امیرالدین نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ آؤٹ ڈور میں ادویات کی فراہمی جاری ہے، ایمرجنسی میں 2 مریضوں کی انجیو گرافی بھی کی گئی تاہم آج اسپتال کی طبی سہولتیں مزید فعال ہوجائیں گی۔

مطالبات پورے ہونے تک اسپتالوں میں ایک گھنٹے کی ہڑتال کی جائے گی: جی ایچ اے

گرینڈ ہیلتھ الائنس (جی ایچ اے) کے چیئرمین ڈاکٹر سلمان حسیب نے منگل سے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے آؤٹ ڈورکو بحال کرنے کا اعلان کیا۔

چیئرمین گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر سلمان حسیب نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پی آئی سی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی سی کے آؤٹ ڈور کی بحالی کا کام مکمل کردیا گیا ہے اور آؤٹ ڈور کو صبح سے مریضوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے وزیر صحت پنجاب کے استعفیٰ اور اسپتالوں کی سیکیورٹی کے لیے قانون سازی سمیت دیگر مطالبات پورے ہونے تک پی آئی سی سمیت دیگر اسپتالوں کے آؤٹ ڈورز میں ایک گھنٹے کی ہڑتال کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے 3 روز میں ان کے مطالبات پورے نہ کیے تو پھر صوبے بھر میں بھرپور تحریک چلائی جائے گی۔

خیال رہے کہ پی آئی سی پر حملے کے الزام میں اب تک 80 سے زائد وکلاء کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے 46 جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

مزید خبریں :