Time 18 دسمبر ، 2019
پاکستان

مریم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ، ذیلی کمیٹی نے فیصلہ محفوظ کرلیا

وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ن لیگ کے رہنما عطاء تارڈ نے بتایا کہ وزیر قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ذیلی کمیٹی نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا حکم آج ہی ملا ہے، لہٰذا لاہور ہائی کورٹ نے جو 7 دن کا وقت دیا ہے وہ آج سے شروع ہو رہا ہے۔

عطاء تارڈ کے مطابق ذیلی کمیٹی فیصلہ کب سنائے گی اس حوالے سے ابھی کوئی ٹائم نہیں دیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اپنے والد نواز شریف کی لندن میں تیمار داری کے لیے جانا چاہتی ہیں اور تاہم ان کا نام ایگزٹ کنٹرل لسٹ (ای سی ایل) میں ہے جب کہ ان کا پاسپورٹ چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کے طور پر جمع ہے۔

اسی وجہ سے مریم نواز نے لاہور ہائی کورٹ میں 2 متفرق درخواستیں دائر کی ہیں جس میں ای سی ایل سے نام نکالنے اور پاسپورٹ کی واپسی کی استدعاکی گئی ہے ،درخواست میں انہوں نے وفاقی حکومت، چیئرمین نیب اور دیگر کو فریق بنایا ہے اور عدالت سے 6 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی استدعا کی ہے۔

اس حوالے سے 9 دسمبر کو ہونے والی سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے حوالے سے وفاقی حکومت کو 7 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا البتہ وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا کہنا ہے کہ انہیں فیصلہ آج یعنی 18 دسمبر کو موصول ہوا ہے اور ایک ہفتے کا وقت بھی آج ہی سے شروع ہوگا۔

بعد ازاں اس کیس کی سماعت 16 دسمبر کو پھر ہوئی جس میں لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے پاسپورٹ کی واپسی کی درخواست کا جواب داخل کرانے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب )کو ایک ہفتے کی مہلت دی۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت کی۔

نیب کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ مریم نواز کی درخواست کا جواب داخل کرنے کے لیے وقت دیا جائے جس پر بنچ نے نیب کو24 دسمبر تک کی مہلت دے دی۔

مزید خبریں :