27 دسمبر ، 2019
وادی کوئٹہ آج کل شدید سردی کی لپیٹ میں ہے اور سرد موسم میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز خوبصورت ہنہ جھیل کا پانی بھی جم کر برف بن گیا ہے۔
وادی کوئٹہ اس وقت ایسے مناظر پیش کر رہی ہے جیسے 20، 25 سال پہلے کا موسم لوٹ آیا ہو، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 400 پہاڑوں سے گھری وادی میں ایک ہفتہ سے کم سےکم درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے ہے۔
دو روز قبل کوئٹہ میں کم سےکم درجہ حرارت منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا اور آج بھی کم وبیش سردی کی یہی صورت حال ہے۔
سردی کی شدت سے کوئٹہ کے نواح میں واقع ہنہ جھیل کا پانی بھی برف بن گیا ہے۔
جھیل کی سطح پر برف کی تہیں بنی صاف دیکھی جا سکتی ہیں، کہیں کہیں پانی برف کی قلفیوں میں بھی تبدیل ہو گیا ہے۔
ہنہ جھیل میں پانی جم جانے سے کینوئنگ اور روئنگ سمیت واٹر اسپورٹس تو متاثر ہوئی ہی ہے ساتھ ہی وہاں سیاحوں کے لیے کشتی پر سیر کرائے جانےکا سلسلہ بھی بند ہو گیا ہے۔
ٹھنڈے ٹھنڈے موسم میں ہنہ جھیل پر سائبیریا کے پرندوں کی بھی آمد ہو چکی ہے جو جھیل اور اطراف میں بیٹھے، اڑتے اور اٹکھلیاں کرتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
یہ خوبصورت نظارے دیکھنے والوں کے لیے بہت خوش کن ہیں، ہنہ جھیل سے ان موسمی پرندوں کی واپسی کا سفر فروری کے آخر میں شروع ہوتا ہے۔