09 جنوری ، 2020
آسٹریلیا کے جنگلات میں گذشتہ سال ستمبر سے لگی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا ہے اور آگ مزید پھیلتی جارہی ہے۔
آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے جنگلات کی آگ میں اب تک 27 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جب کہ کروڑوں جانور ہلاک اور بڑے پیمانے پر زرعی اراضی بھی متاثر ہوئی ہے۔
اسکاٹ موریسن کے مطابق آگ کے باعث 2ہزار گھر بھی جل چکے ہیں، سڈنی یونیوسٹی کے ماہرین کے مطابق آگ کے باعث ہلاک یا زخمی ہونے والے جانوروں کی تعداد ایک ارب تک ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ جانوروں کی متعدد انواع اس آگ کے باعث صفحہ ہستی سے مٹ گئی ہیں۔
500 سے زائد فائر فائٹرز مسلسل آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں تاہم گرم موسم اور تیز ہوا کے باعث آگ مزید پھیلتی جارہی ہے ، فائر فائٹرز کی مدد کے لیے آسٹریلوی فوج کو بھی طلب کیا گیا ہے۔
جنگلات کی آگ سے متاثرہ آسٹریلیا کے جنوب مشرقی علاقوں میں نئی وارننگ اور انخلاء کے نوٹس جاری کردیے گئے ہیں کیونکہ گرم موسم اور تیز ہواؤں کے باعث آگ مزید پھیلنے کا خطرہ ہے۔
جنوب مشرقی ریاست وکٹوریا میں جنگلات کے قریب آباد لوگوں کو علاقے سے نکل جانے کی ہدایت کی گئی ہے، ریاست کا 5 فیصد حصہ آگ سے جل کر مکمل تباہ ہوچکا ہے۔
جنگلات میں لگی آگ کے باعث مختلف شہروں میں فضا بھی آلودہ ہوگئی ہے اور دارالحکومت کینبرا سب سے آلودہ شہر بن گیا ہے جس کے باعث لوگ بھی گھروں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
دھویں کے باعث سڈنی کی فضا خطرناک حد تک آلودہ ہوگئی ہے اور حد نگاہ متاثر ہونے سے فضائی اور زمینی سفر میں مشکلات کا سامنا ہے۔
آگ بجھانے میں ناکامی کے بعد وزیراعظم اسکاٹ موریسن پر شدید تنقید کی جارہی ہے اور ان سے مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا جارہا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں پر بہتر اور مناسب پالیسیاں لانے میں ناکام رہے ہیں۔
دوسری جانب آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان ٹم پین اور اسپنر نیتھن لیون بھی نیو ساؤتھ ویلز میں آگ سے متاثرہ علاقے میں پہنچ گئے۔
دونوں نے آگ بجھانے میں مصروف فائر فائٹرز سے ملاقات کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔
اس موقع پر نیتھن لیون نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے آخری ٹیسٹ میچ میں اپنی ہر وکٹ پر ایک ہزار آسٹریلوی ڈالر آگ بجھانے کے لیے قائم فنڈ میں دینے کا اعلان کیا۔ اس میچ میں نیتھن لیون نے 9 وکٹیں حاصل کی تھیں۔