Time 10 جنوری ، 2020
پاکستان

حکومت نے نیب ترمیمی آرڈیننس سمیت 6 آرڈیننسز واپس لے لیے

وفاقی حکومت نے نومبر 2019 میں قومی اسمبلی سے منظور کردہ قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس بل 2019 سمیت 6 آرڈیننسز  اپوزیشن کے مطالبے پر  واپس لے لیے۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے آرڈیننس واپس لینے کی تحریک پیش کی اور کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ مشاورت اور اتفاق رائے کے بعد آرڈیننس واپس لیے ہیں۔ 

اجلاس میں  7 نومبر 2019 کو قومی اسمبلی سے منظور  ہونے والے 6 آرڈینیسز کو واپس لینے کی تحریک منظور کرلی گئیں۔ 

واپس لیے جانے والے آرڈیننسز میں وراثتی سرٹیفکیٹ بل 2019، نفاذ حقوق خواتین جائیداد بل 2019، لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی بل 2019، اعلیٰ عدلیہ ڈریس کوڈ بل 2019، بے نامی کاروباری معاملات امتناع ترمیمی بل 2019 اور قومی احتساب بیورو ترمیمی بل 2019 شامل ہیں۔

خیال رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قانونی سازی کے لیے مذاکرات جاری ہیں اور گزشتہ روز بھی حکومت نے اپوزیشن کے مطالبے پر نیب ترمیمی آرڈیننس واپس لینے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

مزید خبریں :