17 جنوری ، 2020
کراچی میں مختلف مقاصد کے لیے 30 سالہ لیز پر دی گئی سرکاری اراضی واگزار کرانے کیلئے تمام ڈپٹی کمشنر کو احکامات جاری کردیے گئے۔
ذرائع کے مطابق حکومت سندھ کے لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ نے 8 جنوری کو کراچی کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو خطوط جاری کیے ہیں جس میں انہیں ہدایات دی گئی ہیں کہ ان کے دائرہ کار میں وہ سرکاری اراضی جو پولٹری، واہی چاہی، ایگریکلچر، بارانی، ڈیری فارمنگ یا دیگر مقاصد کے لیے 30 سالہ لیز پر حاصل کی گئی تھی اور ان کی لیز کا عرصہ ختم ہوچکا ہے انہیں فی الفور خالی کرایا جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 28 نومبر 2012 کو 30 سالہ پرانی لیز پر پابندی ختم کرنے کا حکم دیا تھا، اِن احکامات پر محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ نے جو روبکار جاری کی تھیں، وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری سے تمام روبکار بھی منسوخ کردی گئی ہیں یا ایسے احکامات کو واپس لے لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ سے بعض شخصیات، اداروں یا کمپنیوں نے پولٹری، زراعت یا کسی اور مقصد کے لیے اراضی حاصل کی اور اسے کسی دوسرے مقصد یا مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، ایسی تمام اراضی بھی فوری طور پر خالی کراکر تحویل میں لے لی جائیں اور اس میں ملوث فرد، افراد، اداروں یا کمپنیوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کے احکامات جاری کیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں کراچی کے تمام اضلاع میں ہزاروں ایکڑ سرکاری اراضی واگزار کرائی جائے گی، اس سلسلے میں تمام ڈپٹی کمشنرز اور اینٹی انکروچمنٹ سیل مل کر منصوبہ بندی کررہے ہیں۔