21 جنوری ، 2020
کراچی: شہر میں گزشتہ ایک سال میں 407 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
پولیس سرجن آفس سے جاری سالانہ رپورٹ کے مطابق خواتین سے جنسی زیادتی کے بعد 330 مردوں کو قانون کے شکنجے میں لایا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ 18 سال سے کم عمر کے 138 بچوں کے ساتھ بدفعلی کے کیسز رپورٹ ہوئے، ان بچوں سے بدفعلی کرنے والے 87 افراد کو قانون کے شکنجے لایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایک سال میں 7614 زہر خورانی کے کیسز رپورٹ ہوئے، اس کے علاوہ بھاری آلے سے حملے کے 16011 اور تیز دھار آلے کے 829 کیسز کراچی میں رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ گولی لگنے کے 1158 کیسز شہر کے مختلف مقامات سے رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ شہر میں 9 میڈیکو لیگل سینٹرز میں صرف 3 سینٹرز فعال ہیں۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا افضل نے بھی اعتراف کیا کہ صوبے میں میڈیکو لیگل افسران کی شدید قلت کا سامنا ہے، ڈاکٹرز عدالتوں میں جانے سے گھبرانے کے باعث میڈیکو لیگل کی طرف نہیں آتے اور بدقسمتی سے میڈیکو لیگل کے کمیشن کے ٹیسٹ میں بھی ڈاکٹر حصہ نہیں لیتے اس لیے سمجھ سے بالا تر ہے کہ میڈیکو لیگل آفیسر کی اسامیاں کیسے پوری کی جائیں گی۔