21 جنوری ، 2020
جیکب آباد: جوڈیشل مجسٹریٹ نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کرنے والی مہک کماری کو شوہر علی رضا کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔
جیکب آباد میں پانچ روز قبل گھر سے پراسرارطور پر لاپتہ ہونے والی مہک کماری نے اسلام قبول کرکے علی رضا سولنگی سے پسند کی شادی کی تھی جس کا اغواء کا مقدمہ اس کے والد وجے کمار نے سول لائن تھانے میں درج کرایا تھا۔
پراسرار طور پرلاپتہ ہونے والی مہک کماری اور اس کے شوہر علی رضا سولنگی کو سول جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت میں نومسلم لڑکی علیزہ نے 164 کا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے، کسی نے اغواء نہیں کیا۔
مہک کماری کا کہنا تھا کہ اس کے شوہر علی رضا سولنگی اور اس کے خاندان پر اغواء کا جھوٹا مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔
مہک کماری نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ اسے تحفظ دیا جائے اور مقدمات ختم کیے جائیں۔
بعدازاں لڑکی کے بیان پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے لڑکی کو شوہر کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی۔
دوسری جانب لڑکی کے ورثاء نے مؤقف اختیار کیا کہ لڑکی نابالغ ہے، اس کی عمر 15 سال ہے لہٰذا لڑکی کو ان کے حوالے کیا جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں دو ہندو بہنیں سندھ کے شہر ڈہرکی سے لاپتہ ہوگئی تھیں جن کے حوالے سے پولیس کا دعویٰ تھا کہ 22 مارچ کو دونوں لڑکیوں نے منظر عام پر آکر نکاح کرلیا تھا اور دونوں نے میڈیا کے سامنے اپنی مرضی سے نکاح کا اعتراف بھی کیا تھا۔
بعد ازاں دونوں بہنوں نے تحفظ کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے بہنوں کو شوہروں کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی تھی۔