03 فروری ، 2020
اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسابقتی کمیشن پاکستان کی چیئر پرسن سمیت 2 ممبران کی برطرفی کا حکومتی نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں عہدے پر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ فنانس ڈویژن نے 15 اکتوبر 2018 کو پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں میں صحت مند مسابقت برقرار رکھنے کے ذمہ دار ادارے مسابقتی(کمپیٹیشن) کمیشن پاکستان کی چیئر پرسن اور 2 ممبران کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
فنانس ڈویژن کی جانب سے وفاقی کابینہ کے 4 اکتوبر 2018 کے فیصلے کے مطابق چیئرپرسن ودیا خلیل اور ممبران مسابقتی کمیشن ڈاکٹرمحمد سلیم اور ڈاکٹر شہزاد انصر کو برطرف کیا گیا تھا۔
مسابقتی کمیشن کی چیئرپرسن اور ممبران کی جانب سے اپنی برطرفی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے برطرفی کا حکومتی نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ قانون میں دیے گئے طریقہ کار کے بغیر حکومت کوبرطرفی کا اختیار نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ودیا خلیل کو 14 اکتوبر 2017 کو 3 سال کے لیے مسابقتی کمیشن کی چیئر پرسن مقرر کیا گیا تھا جب کہ دیگر 2 ممبران کو بھی 4 دسمبر 2017 کو 3 سال کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔