06 فروری ، 2020
خیرپور کے طالب علم نے اپنے ہی والدین سے دو لاکھ روپے ہتھیانے کیلئے اپنے اغواء کا ڈرامہ رچالیا۔
مقدمہ درج ہونے پر پولیس نے بازیاب کرکے لڑکے کو حراست میں لے لیا۔ خیرپور پولیس اور کراچی میں اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل کے ذرائع کے مطابق ہنگورجہ ڈگری کالج خیرپور کا طالب علم محمد حسین بھٹو تین روز قبل پراسرار طور پر گھر سے لاپتہ ہوگیا تھا۔
نوجوان نے اپنے موبائل فون سے اہل خانہ کو کال کرکے اطلاع دی کہ اسے 4 نامعلوم ملزمان نے اغواء کر لیا ہے اور گاڑی میں ڈال کر نامعلوم مقام کی طرف لے جارہے ہیں۔
اگلے روز محمد حسین بھٹو نے اپنے ہی موبائل فون سے گھر والوں کو کال کرکے رہائی کیلئے ملزمان کی جانب سے دو لاکھ روپے تاوان طلب کرنے کا بتایا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اہل خانہ نے خیرپور میں اغواء برائے تاوان کا مقدمہ درج کرادیا۔
مقدمہ کے اندراج کے بعد خیرپور پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تحقیقات کیں تو ملزم کی کراچی کے علاقے صدر میں موجودگی پائی گئی۔
خیرپور پولیس کی تفتیشی پارٹی کراچی پہنچی اور اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل سے رابطہ کیا۔ اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل کراچی اور خیرپور پولیس نے مشترکہ کارروائی کرکے نوجوان محمد حسین بھٹو کو کسی مزاحمت یا ملزمان سے مقابلے کے بغیر ہی صدر کے علاقے میں ایک خالی عمارت سے بازیاب کرالیا۔
اناڑی نوجوان سے پولیس نے روایتی انداز میں پوچھ گچھ کی تو اس نے سچ اُگل دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے بیان دیا ہے کہ اس نے اپنے والدین سے پیسے نکلوانے کیلئے یہ ڈرامہ کیا۔
خیرپور پولیس نوجوان کو لے کر خیرپور روانہ ہوگئی ہے۔