08 فروری ، 2012
اسلام آباد… این آر او عمل درآمد کیس کے حوالے سے توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ انہوں نے وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی فرد جرم عائد کیے جانے کے فیصلے پر اپیل دائرکی ہے جو200 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے اور جس میں 50سے زائد ایسی مثالیں ہیں جو مقامی عدالتوں اور بین الاقوامی سطح کی ہیں، یہ مثالیں 7 رکنی بنچ میں پیش کرنا چاہتا تھا، موقع نہیں ملا۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضابطے کی مطابق اپیل داخل کرنے کیلئے مدعا علیہ کے پاس 30دن ہوتے ہیں اور میں نے 30دن مانگے تھے لیکن 11دن دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ دائر کی گئی اپیل پر9 ججوں کا بنچ بنے گا اور انٹرا کورٹ کا مطلب یہ ہے کہ اسی عدالت کا نیا بنچ بنے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب یہ لارجر بنچ پر منحصر ہے کہ وہ وزیر اعظم کو بلائے یا نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مناسب نہیں کہ جن ججوں کے فیصلے کیخلاف اپیل کی ہے وہ نئے بنچ میں بیٹھیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نصاف اندھا ہوگا، کالا نہیں ہوگا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ 4سال سے چیف جسٹس کے سامنے پیش نہیں ہوا تاہم یہ میرا اپنا کیس ہے اور چیف جسٹس اس بنچ میں ہونگے تو میں خود پیش ہونگا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے 100روپے فیس لی ہے،لارجر بنچ میں بھی فیس نہیں لونگا۔