Time 17 فروری ، 2020
دنیا

گرجا گھر پر شدت پسندوں کا حملہ، پادری سمیت 24 افراد ہلاک

برکینا فاسو جہاں دنیا کے غریب ترین ملکوں میں سے ایک ہے وہیں اسے شدت پسندی کا بھی سامنا ہے— فوٹو: فائل

مغربی افریقا کے ملک ’برکینا فاسو‘ کے ایک گاؤں میں شدت پسندوں نے ہفتہ وار ہونے والی عبادت کے دوران گرجا گھر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 24 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 18 افراد زخمی شامل ہیں۔

حکام کے مطابق برکینا فاسو کے شمالی صوبے ’یاگہا‘ کے گاؤں پنسی میں مسلح افراد نے گرجا گھر پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں پادری سمیت 24 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 18 افراد زخمی بھی ہوئے اور کئی افراد کو اغواء کرلیا گیا۔

گورنر کرنل ’سلفو کابورے‘ نے خبر رساں ایجنسی کو اپنے بیان میں بتایا کہ مسلح افراد نے پہلے تو صوبہ یاگہا کے گاؤں ’پنسی‘ کا گھیراؤ کیا اور پھر اس گاؤں کے مقامی لوگوں کی شناخت کرنے کے بعد دیگر رہائشیوں کو ان سے علیحدہ کر کے ان پر حملہ کردیا۔

سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ یہ حملہ عیسائی فرقے پروٹیسٹنٹ کے ماننے والوں کے گرجا گھر پر کیا گیا جب اس میں ہفتہ وار عبادت کی تقریب جاری تھی۔

گاؤں کے ساتھ واقع علاقے ’سیبا‘ کے شہری نے بتایا کہ پنسی گاؤں کے شہری اپنی جان بچانے کے لیے یہاں اس گاؤں میں آگئے ہیں۔

شمالی علاقوں میں شدت پسندوں کی جانب سے عیسائیوں اور گرجا گھروں پر حملہ معمول بنتا جارہا ہے۔

علاقائی گورنر کے مطابق 10 فروری کو بھی ’سیبا‘ میں اسی طرح کا ایک اور واقعہ رونما ہوا تھا جس میں شدت پسندوں نے پادری کے گھر کو قبضے میں لے لیا تھا جس میں 7 افراد موجود تھے اور پھر واقعے کے 3 دن بعد اس گھر سے پادری سمیت 5 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

برکینا فاسو جہاں دنیا کے غریب ترین ملکوں میں سے ایک ہے وہیں اسے شدت پسندی کا بھی سامنا ہے۔

یاد رہے کہ 2015 سے اب تک برکینا فاسو میں تقریباً 750 افراد ان شدت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہوچکے ہیں جبکہ 6 لاکھ سے زائد افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

علاوہ ازیں ایک اور میں واقعے میں برکینا فاسو کے 5 فوجی اہلکار خطرناک علاقے میں سڑک کنارے قتل کردیے گئے۔

مزید خبریں :