09 مارچ ، 2020
کراچی کی مقامی عدالت نے کیماڑی میں مبینہ زہریلی گیس سے 14 ہلاکتوں پر بحری جہاز ہرکولیس کے عملے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کراچی غربی نےمبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتوں پر بحری جہاز ہرکولیس کے عملے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے ایس ایچ او جیکسن پولیس اسٹیشن کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے کر ہدایت کی ہے کہ متاثرہ شہریوں کا بیان ریکارڈ کرکے مقدمہ درج کیا جائے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ کراچی کے علاقے کیماڑی میں مبینہ زہریلی گیس کے اخراج سے 2 روز کے دوان 14 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ 300 کے قریب افراد متاثر ہوئے تھے۔
واقعے کو ایک مہینہ ہونے والا ہے تاہم مبینہ زہریلی گیس پھیلنے کی بنیادی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکی ہیں۔
امریکی بحری جہاز ہرکولیس سویابین لے کر آیا تھا اور شہریوں کی اموات کی ایک وجہ سویابین ڈسٹ بتائی گئی ہے۔
ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کمیسٹری ڈیپارٹمنٹ جامعہ کراچی کی رپورٹ میں بھی جاں بحق افراد کے خون کے نمونوں میں سویابین ڈسٹ کا انکشاف ہواتھا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کے اجلاس میں بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے سویا بین ڈسٹ سے ہلاکتوں کے امکان کو مسترد کیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ ممکنہ وجوہات میں سے ایک کسٹم ہاؤس کی بیسمنٹ کی دوسری جانب موجود ٹینک ہوسکتے ہیں۔