پاکستان
27 اگست ، 2012

عدالت آنا احترام نہیں، فیصلے پر عملدرآمد احترام ہے، جسٹس کھوسہ

عدالت آنا احترام نہیں، فیصلے پر عملدرآمد احترام ہے، جسٹس کھوسہ

اسلام آباد…جسٹس آصف سعید کھوسہ نے این آر او عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت میں آجانا اس کا احترام نہیں بلکہ اس کے فیصلے پر عمل درآمدکرنااس کا احترام کرنا ہے۔جسٹس آصف کھوسہ نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ملزم کی حیثیت سے نہیں آئے ہیں، آپ باوقار قوم کے باوقار وزیراعظم ہیں، ہماری تاریخ ہے کہ خلیفہ وقت بھی عدالت میں آئے۔جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ یہ مسئلہ اتنا بڑا نہیں جتنا اسے بنادیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ وزیراعظم نے خود خط لکھنا ہوتاہے۔جسٹس کھوسہ نے کہا کہ ملک قیوم نے خط لکھا تھاکہ سوئس کیسز بند کردیے جائیں، این آر او کالعدم فیصلے کے بعد ان مقدمات کی بحالی ضروری ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 5 رکنی بنچ این آر او عملدرآمد کیس کی سماعت کررہا ہے۔سماعت سے قبل فاروق نائیک نے 4 صفحاتی تحریروزیراعظم کو دی۔ اس سے قبل وزیر اعظم نے کہا کہ سفارتکار جب بھی مجھے ملتے ہیں تو اسکے بارے میں پوچھتے ہیں،مجھے یقین ہے کہ ایسی راہ نکلے گی کہ عدلیہ کا وقار بلند ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ وہ غیریقینی صورتحال ختم کرنے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔

مزید خبریں :