رواں برس ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا انعقاد مشکل نظر آرہا ہے، احسان مانی

دسمبر تک پی ایس ایل کے حوالے سے فیصلہ کرنا پڑے گا،آئی سی سی میں کسی عہدے کے جانب نہیں دیکھ رہا، نئے نظام میں جن کےمالی فائدے رکے ہو ئے ہیں وہی بول رہے ہیں، چیئرمین پی سی بی— فوٹو: فائل

‏پاکستان کرکٹ بوڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ مجھے اس برس آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا انعقاد مشکل دکھائی دے رہا ہے، کووڈ 19 کی وجہ سے اس برس آئی سی سی ایونٹس ہوتے نہیں دیکھ رہا، لیکن ایونٹس نہ ہونے سے مالی نقصان نہیں ہوگا۔

‏ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے ویڈیو لنک پر میڈیا کے سوالات کے جواب دیے۔احسان مانی نے کہا کہ بے شک اس وقت آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کووڈ 19 کے حوالے سے حالات بہتر ہو رہے ہیں مگر دونوں بورڈز اس حوالے سے بہت محتاط ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ 2020 میں آئی سی سی کا کوئی ایونٹ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ایک ماہ میں آئی سی سی کی تین چار ٹیلی کانفرنس ہو چکی ہیں۔ آئندہ ہفتے بھی ایک میٹنگ ہو رہی ہے، اس میں سب معاملات دیکھے جائیں گے۔ بڑے ایونٹ میں اسٹیک ہولڈرز بہت ہوتے ہیں ، زیادہ ممالک شریک ہوتے ہیں ، ایسے میں اگر دو تین متاثرین بھی سامنے آ گئے تو صورتحال سب کے لیے پریشان کن ہو جائے گی، اس لیے مجھے ایونٹس مشکل لگ رہے ہیں۔

'دسمبر تک پی ایس ایل کے حوالے سے فیصلہ کرنا پڑے گا'

چئیرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے پی ایس ایل کے میچز بھی ملتوی ہوئے، حالات بہتر ہونے پر ہمیں دسمبر تک پی ایس ایل کے حوالے سے فیصلہ کرنا پڑے گا کیونکہ اس کےبعد ٹائم نہیں ہوگا، کورونا وائرس کے حوالے سے صورتحال ابھی مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے، اس لیے ڈومیسٹک کرکٹ سیزن کی بھی ہم ابھی گارنٹی نہیں دے سکتے کہ وقت پر شروع ہوگا، بظاہر یہی لگتا ہے کہ اس میں تاخیر ہو گی، بدقسمتی یہ ہمارے کنٹرول میں نہیں ہے ، ہم کسی کھلاڑی یا اسٹیک ہولڈر کی صحت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔

‏ایشیا کپ کے حوالے سے احسان مانی نے کہا کہ ڈویلپنگ ایشیائی ممالک کی وجہ سے ایشیا کپ ہونا بہت ضروری ہے، اسی لیے سری لنکا میں ایشیا کپ کرانے کی بات کی اور پاکستان آئندہ مدت میں میزبانی کر لے گا کیونکہ یو اے ای کے مقابلے میں سری لنکا میں کووڈ 19 کے حوالے سے حالات بہتر ہو رہے ہیں۔

'آئی سی سی میں کسی عہدے کے جانب نہیں دیکھ رہا'

‏احسان مانی نے کلیئر کیا کہ وہ آئی سی سی میں کسی عہدے کے جانب نہیں دیکھ رہے، وزیر اعظم عمران خان کے کہنے پر وہ پاکستان کرکٹ میں واپس آئے ، آئی سی سی کے کچھ اراکین نے مجھے صدارت سنبھالنے کے لیے کہا لیکن میرا یہ ایجنڈا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے اکثر ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، ان سے کھل کر بات ہو تی ہے ، اس مرتبہ ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر میں حائل رکاوٹوں کے حوالے سے تفصیلی بات ہو ئی اب لگتا ہے معاملات میں تیزی آئے گی، میچ فکسنگ کے حوالے سے قانون سازی کا تفصیلی مسودہ دیا ہے تاکہ وزارت قانون اس کو حتمی شکل دے اور قانون لاگو ہو اور اس کا مقصد اس کو کریمنلائز کرنا ہے، ملوث لوگ جیل میں جا سکیں ایسی ہی قانونی سازی سری لنکا،نیوزی لینڈ آسٹریلیا اور انگلینڈ میں‏بھی ہے، محمد عامر وغیرہ کو اسی وجہ سے جیل بھی جانا پڑا تھا۔

'نئے نظام میں جن کےمالی فائدے رکے ہو ئے ہیں وہی بول رہے ہیں'

‏احسان مانی نے ایک بار پھر اس مؤقف کو دہرایا کہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کا بہت کردار رہا ہے لیکن یہ ایک پائیدار ماڈل نہیں ہے ، لوگ کرکٹ میں تبدیلی نہیں چاہتے وہ اسٹیٹس کو چاہتے ہیں، جن کا نلکا بند ہو ا وہی بول رہے ہیں، نئے نظام میں جن کےمالی فائدے رکے ہو ئے ہیں وہی بول رہے ہیں ، کنسلٹنسی کے نام پر بورڈ سے بہت پیسہ لیا گیا مگر پی سی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ، یہ سب لوگ ذاتی ایجنڈے کی وجہ سے بول رہے ہیں۔

‏چیرمین احسان مانی نے کہا کہ انگلینڈ ٹیم سوچ سمجھ کر بھیج رہے ہیں، کہیں بھی حالات خراب نظر آئے تو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے۔ یہ دورہ انگلینڈ کے لیے لائف لائن ہے اور ورلڈ کرکٹ کے لیے بہت ضروری ہے، کرکٹ دوبارہ سے شروع ہونے جا رہی ہے، انگلینڈ کے ساتھ یہ مارکیٹنگ نہیں کی جائے گی کیونکہ ان کے ساتھ پاکستان کے دورے کے لیے بات چیت تو گزشتہ برس سے ہو رہی ہے اور امید ہے کہ انگلینڈ کی ٹیم شیڈول کا ٹور کرے گی، فی الوقت ہم انگلینڈ کی مدد کر رہے ہیں اور ہم سے پہلے ویسٹ انڈیز وہاں موجود ہے۔

‏احسان مانی نے کہا کہ پی ایس ایل لائیو اسٹریمنگ کے ایشو کو بلا وجہ کچھ مقاصد کے لیے اچھالا گیا اس حوالے سے عدالت میں جانے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہونا تھا۔ اسٹیک ہولڈر نے اس معاملے پر معافی مانگی ہے جو کچھ ہو سکتا تھا کیا۔ پی ایس ایل کے حوالے سے معاملات اخبارات میں ہی پڑھتا ہوں ، جب فرنچائزز سے بات ہوتی ہے تو کچھ نہیں ہوتا۔

مزید خبریں :