کورونا کے شکار توفیق عمر نے آئسولیشن کے دوران خود کو کیسے فٹ رکھا؟

کھلاڑی ہونے کا یہ فائدہ ہوا کہ یہ علم تھا کہ کونسی خوراک فٹنس کے لیے زیادہ ضروری ہے، سابق ٹیسٹ کرکٹر— فوٹو: فائل

‏سابق ٹیسٹ کرکٹر توفیق عمر کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 ٹیسٹ منفی آنے کے بعد وہ صحت مند زندگی بسر کر رہے ہیں ، وہ اب پہلے سے زیادہ اپنی فٹنس اور خوراک کا خیال رکھ رہے ہیں۔

‏38 سالہ بائیں ہاتھ کے اوپننگ بیٹسمین توفیق عمر گزشتہ ماہ کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔ کووڈ 19 ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انہوں نے فوری طور پر گھر میں ہی قرنطینہ کر لیا تھا ۔ توفیق عمر نے دس روز قبل دوبارہ کووڈ 19 ٹیسٹ کرایا جو کہ منفی آیا ہے۔

‏توفیق عمرنے اپنے تجربات شیئر کرتے ہو ئے کہا ہے کہ معمولی علامات ظاہر ہونے پر میں نے احتیاطی طور پر کووڈ 19 ٹیسٹ کرایا جو مثبت آیا، میں نے ایک لمحہ کی تاخیر کے بغیر خود کو آئسولیٹ کر لیا، اب میں نے جب ٹیسٹ کرایا تو وہ منفی آیا اور میں اب معمول کے مطابق زندگی بسر کر رہا ہوں۔

‏ توفیق عمر نے کہا کہ اس دوران میں نے سب سے زیادہ اپنی خوراک کا خیال رکھا، صحت مند خوراک کھائی، کھلاڑی ہونے کا یہ فائدہ ہوا کہ یہ علم تھا کہ کونسی خوراک فٹنس کے لیے زیادہ ضروری ہے ۔ کھانے کا دل نہیں چاہتا لیکن دوائی سمجھ کر خوراک کھائی، تازہ جوس پیے، یخنی پی، موسمی پھل کھائے، خشک میوہ جات بھی کھائے تاکہ امیون سسٹم بہتر رہے۔

‏توفیق عمر نے کہا کہ آئسولیشن کے دوران مجھے بھی بہت ٹوٹکے ملتے تھے ، میں نے ٹوٹکوں کی طرف دھیان نہیں دیا، سادہ قہوہ ضرور پیتا رہا اس کے علاوہ بخار اور جسم درد کے لیے ڈاکٹرز کے مشورے سے گولیاں کھاتا رہا اور وہ گولیاں بھی عام استعمال میں ہو تی ہیں۔

‏ توفیق عمر نے بتایا کہ آئسولیشن کے دوران خود کو مصروف رکھیں کیونکہ اس دوران ڈپریشن ہونے کا خدشہ ہوتا ہے، خود کو ڈپریشن سے بچاِئیں، جو آپ کو شوق ہے اس پر دھیان دیں، میں اس دوران فلمیں دیکھتا رہا ہوں، بک ریڈنگ کرتا رہا، کرکٹ میچز تو آج کل ہو نہیں رہے تو  پرانے میچز دیکھتا رہا۔

انہوں نے بتایا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے کمزوری بہت محسوس ہو تی ہے اس لیے واک یا کوئی ایکسرسائز کرنے میں دشواری ہو تی ہے، اگر ہمت ہو تو ہلکی پھلکی واک کریں ، اور ایکسر سائز کریں ، غیر ضروری ٹوٹکوں پر دھیان مت دیں، بس اپنی خوراک کو اچھا کریں۔

 توفیق عمر نے کہا کہ احتیاط کا دامن ہاتھ سے مت چھوڑیں ، ماسک کا استعمال کریں، ہاتھ دھوئیں ، سماجی فاصلے رکھیں، اور غیر ضروری باہر نہ نکلیں اپنا اور دوسروں کا خیال رکھیں۔

‏ پاکستان کی جانب سے44 ٹیسٹ اور 22 ایک روزہ میچز کھیلنے والے توفیق عمر کا کہنا ہے کہ دورہ انگلینڈ بڑی اہمیت کا حامل ہے ، تین ماہ سے زائد ہو چکے ہیں کہ کرکٹ کی سرگرمیاں رکی ہو ئی ہیں، کھلاڑی اور شائقین کرکٹ کا اب لائیو ایکشن دیکھنا چاہتے ہیں، ہر کوئی پرجوش ہے کہ اب کرکٹ شروع ہو گی کیونکہ اس سے دھیان بٹے گا۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے قوانین میں تبدیلی ہو رہی ہے یہ سب کی بہتری کے لیے ہے ، اب حالات کے ساتھ جینا ہے ، تھوک کے ساتھ گیند نہیں چمکایا جاسکے گا تو اوپننرز کو تو فرق نہیں پڑے گا لیکن مڈل آرڈر بیٹسمینوں کو اس کا فائدہ ہو گا۔ گیند جلد پرانا ہو جائے گا اور سوئنگ بھی نہیں ہوگا۔

مزید خبریں :