20 جون ، 2020
کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں دھماکے کا مقدمہ نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کر لیا گیا۔
گزشتہ روز لیاقت آباد میں احساس پروگرام کے مرکز کے قریب دستی بم حملے میں ایک شخص جاں بحق اور رینجرز اہل کار سمیت آٹھ افراد زخمی ہوئے تھے۔
لیاقت آباد دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، مقدمہ سرکار کی مدعیت میں انسداد دہشتگردی سمیت دیگر دفعات کے تحت نامعلوم دہشتگردوں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں گذشتہ روز احساس پروگرام کے باہر تعینات رینجرز اور پولیس پر دستی بم حملے کے مقدمے میں پولیس کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ حملہ پانچ جوان العمر ملزمان نے کیا اور حملہ آوروں نے تعاقب کرنے پر پولیس پر فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ کے دوران رش کی وجہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
مدعی مقدمہ پولیس افسر عابد علی شاہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز سوا 11 بجے وہ پولیس اہلکاروں کے ہمراہ انجمن اسلامیہ اسکول لیاقت آباد نمبر 10 میں احساس پروگرام کی سیکورٹی ڈیوٹی چیک کرنے کے لیے پہنچے تو فلائی اوور پر پینٹ شرٹ اور شلوار قمیض پہنے 5 مشکوک ملزمان کو دیکھا۔
پولیس افسر کے مطابق ان پانچ میں سے ایک ملزم نے فلائی اور کے اوپر سے احساس پروگرام پر تعینات رینجرز اور پولیس کی گاڑی پر بارودی مواد پھینکا جس سے دھماکا ہوا۔
پولیس کے مطابق ملزمان موٹر سائیکلوں پر فرار ہو رہے تھے تو انہوں نے پولیس پارٹی کے ساتھ ملزمان کا تعاقب کیا تو ملزمان نے 30 بور پستول سے فائرنگ کردی، پولیس اہلکاروں نے بھی نائن ایم ایم اور سب مشین گنوں سے جوابی فائرنگ کی تاہم ملزمان رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق حملہ آوروں کی جانب سے فائر کئے گئے 30 بور پستول کے فائر شدہ 7 خول قبضے میں لے لئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس کی جانب سے دن بھر اس طرح کی کوئی ٹھوس شہادت سامنے نہیں آئی تھی اور یہ ہر طرح سے ایک بلائنڈ کیس تھا تاہم مقدمہ کے اندراج کے بعد پولیس نا صرف یہ کہ دہشت گردی میں ملوث ملزمان کا فوری سراغ لگانے کی پوزیشن میں ہے بلکہ گرفتار ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے کے لیے بھی عینی شاہدین موجود ہیں۔