17 جولائی ، 2020
چیف ایگزیکٹو پاکستان کرکٹ بورڈ وسیم خان نے پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف سیریز کو چیلنجنگ قرار دیدیا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم ان دنوں ڈربی میں قیام پزیر ہے اور انٹرا اسکواڈ میچز کے علاوہ ٹریننگ سیشنز کر رہی ہے جب کہ انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ 5 اگست سے اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر میں شروع ہو گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایکزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف سیریز آسان نہیں ہو گی کیونکہ اس سے قبل انگلینڈ کی ٹیم ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیل چکی ہو گی اور مکمل میچ پریکٹس میں ہو گی جب کہ اس کے مقابلے میں ہمارے کرکٹرز مارچ کے بعد سے کرکٹ میچز نہیں کھیلے ہو ئے، انہوں نے صرف پریکٹس ہی کی ہے اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے لیے یہ سیریز چیلنجنگ ہو گی۔
وسیم خان نے کہا کہ مثبت بات یہ ہے کہ پاکستانی اسکواڈ بہت محنت کر رہا ہے، کھلاڑی خوب پریکٹس کر رہے ہیں، پہلے ووسٹر اور اب ڈربی میں میچز اور ٹریننگ سیشنز جاری ہیں، کوچنگ اسٹاف بھی کھلاڑیوں کے ساتھ محنت کر رہا ہے، میں پر امید ہوں کہ جب سیریز کا آغاز ہو گا تو اس وقت پاکستان ٹیم بھرپور تیار ہو گی اور کامیاب ہو گی ۔
کورونا وائرس کے باعث انگلینڈ میں میچز اور ٹریننگ سیشنز بائیو سیکیور ماحول میں ہو رہے ہیں، انگلینڈ ویسٹ انڈیز سیریز میں بھی تماشائیوں کو میچ دیکھنے کی اجازت نہیں، ان وینیوز پر میچز ہو رہے ہیں جہاں گراؤنڈ کے اندر ہی ہوٹل کی سہولت حاصل ہے اس لیے ٹیسٹ میچز اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر اور ساؤتھمپٹن میں رکھے گئے ہیں ۔
پاکستان ٹیم نے ووسٹر میں چودہ روزہ قرنطینہ مکمل کیا اور گراؤنڈ کے ہی ہوٹل میں قیام پزیر رہی اسی طرح ڈربی میں بھی گراؤنڈ سے متصل ہوٹل میں ٹیم رہائش پزیر ہے جوکہ تھری اسٹار ہوٹل ہے جس کی وجہ سے کہا گیا کہ ٹیم انگلینڈ میں کمپرومائیز کر رہی ہے اور کم سہولیات میں رہائش پزیر ہے ۔
چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ ہر گراؤنڈز میں فائیو اسٹارہوٹلز نہیں ہو تے، ہم نے یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ جو بنیادی سہولیات ہیں وہ مل رہی ہیں یا نہیں، ووسٹر اور ڈربی میں تمام بنیادی سہولیات کرکٹرز کو فراہم کی گئی ہیں، انہیں انڈور گیمز کی سہولت میسر کی گئی، یہ سب کچھ آئیڈیل نہیں ہے لیکن یہ بھی دیکھیں کہ موجودہ حالات بھی مثالی نہیں ہیں، حالات جب بہتر ہوں گے کھلاڑی فائیو اسٹارز ہوٹلز میں ہی واپس آئیں گے ۔