20 جولائی ، 2020
میرپورخاص میں میڈیکل کالج کی تعمیر 14 سال بعد بھی مکمل نہیں ہوسکی جب کہ اس دوران نہ صرف اس کا سائٹ پلان تبدیل ہوا بلکہ تخمینی لاگت میں بھی بے پناہ اضافہ ہوا۔
دستاویزات کے مطابق میڈیکل کالج کی تعمیر کے لیے مالی سال 07-2006 سے ہر سال سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اوسطاً 600 ملین روپے مختص کیے جارہے ہیں۔
اس دوران اس منصوبے کی تخمینی لاگت دو ارب سے دو ہزار ملین روپے سے بڑھ کر 2049 ملین روپے ہوچکی ہے۔ موجودہ مالی سال میں بھی سندھ حکومت نے اس مد میں صرف 75 ملین روپے رکھے ہیں۔
ماہرین کے مطابق گزشتہ 14 سالوں میں میڈیکل کالج کی صرف 32 فیصد تعمیر مکمل ہی ہوسکی ہے۔ اگر تعمیر کی رفتار یہی رہی تو اس اہم ترین منصوبے کی تکمیل اگلے 20 سال میں ہی ممکن ہوسکے گی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ معروف سماجی رہنما عبدالناصر خان نے 2016 میں منصوبے کی جلد تکمیل سے متعلق عدالت سے رجوع کیا تو حکومت کی جانب سے عدالت کو منصوبہ جلد از جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔
جیو نیوز کے رابطہ کرنے پر عبدالناصر خان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر دوبارہ عدالت سے رجوع کرنے کی تیاریاں کررہے ہیں۔
ماہرین تعلیم کے مطابق اس وقت میرپورخاص سندھ کا واحد ڈویژنل ہیڈکوارٹر ہے جہاں پبلک سیکٹر میں نہ کوئی میڈیکل کالج ہے اور نہ ہی یونیورسٹی، جس کے باعث ڈویژن کے تین اضلاع تھرپارکر، عمرکوٹ اور میرپورخاص کے لاکھوں طلبہ اپنے مستقبل کے لیے پُر امید نظروں سے حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔