28 جولائی ، 2020
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے اربوں روپے کا آٹا ضائع ہونے کا نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے آٹاضائع ہونے کا نوٹس ایک شہری سکندر خان کے خط پر لیا ہے۔
سکندر خان نے عدالت عالیہ کو خط لکھ کر نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہر سال23 ارب روپے کا آٹا ضائع ہوتا ہے۔
اسسٹنٹ رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کے مطابق کیس 7 اگست کو سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے اور عدالت نے محکمہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی اور چیئرمین پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول کونوٹس جاری کیا ہے۔