Time 30 جولائی ، 2020
پاکستان

اپوزیشن کے ردعمل کے خوف سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا فیصلہ تبدیل

اسلام آباد: صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج سہ پہر 3 بجے طلب کر لیا ہے جب کہ آج ہونے والا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئندہ ماہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حکومت نے رات گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا فیصلہ تبدیل کردیا جب کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 54 کی شق ایک کے تحت قومی اسمبلی کا اجلاس آج طلب کر لیا۔

حکومت کی جانب سےقومی اسمبلی اجلاس کا 8 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا ہے، ایجنڈے میں 2 توجہ دلاو نوٹس اور 3 قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس شامل کی گئی ہیں۔

سینیٹ سے ایف اے ٹی ایف سے متعلق بلزکی ترامیم کے ساتھ منظوری لی جائے گی اور سینیٹ سے منظوری کے بعد بلزضمنی ایجنڈے کے ساتھ قومی اسمبلی میں لائے جائیں گے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت نے مشترکہ اجلاس کا فیصلہ اپوزیشن کے ممکنہ سخت ردعمل کےباعث تبدیل کیا کیونکہ اپوزیشن نے مستقبل میں قانون سازی میں کسی قسم کا تعاون نہ کرنے کا پیغام دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق بعض درکار بلز کو کسی ایک ایوان میں پیش کرنا بھی ابھی باقی تھا، اور درکار تمام بلز آج کے مشترکہ اجلاس میں منظور نہیں کرائے جا سکتے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ درکار بلز کی منظوری کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس عید کے بعد 6 اگست کو دوبارہ طلب کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت کو اپنے ارکان کی عددی اکثریت سے متعلق بھی خدشات پیدا ہوگئے تھے جب کہ اپوزیشن نے اپنے ارکان کو اسلام آباد میں روک لیا تھا، ان وجوہات کے باعث مشترکہ اجلاس کا فیصلہ تبدیل کردیا گیا۔

دوسری جانب انسداد دہشتگردی سلامتی کونسل ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے اور بلوں میں اپوزیشن کی 2 ترامیم شامل ہوں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی اور اتحادی جماعتوں کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے ہوگا، وزیراعظم کی مشاورت سے ہی پارلیمانی شیڈول تبدیل کیا گیا۔

مزید خبریں :