13 اگست ، 2020
پنجاب کابینہ نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام کے لیے رولز آف بزنس 2011ء میں ترامیم کی منظوری دے دی۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ سمیت مختلف امور پر غور کیا گیا۔
کابینہ نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لیے رولز آف بزنس 2011ء میں ترامیم کی منظوری دی جس کے تحت 16صوبائی محکموں کے سیکرٹریز جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں کام کریں گے۔
اجلاس میں پنجاب شوگر فیکٹریز کنٹرول ایکٹ 1950ء اورپنجاب گورنمنٹ ایڈور ٹائزمنٹ پالیسی 2020ءمیں ترامیم کی بھی منظوری دی گئی۔
کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے تمام امور پیپر لیس ہوں گے۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کےعوام کومبارکبادپیش کرتاہوں،کچھ قانونی رکاوٹیں دورکیے بغیرجنوبی پنجاب صوبہ نہیں بن سکتا تھا۔
فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ 16سیکرٹریزجنوبی پنجاب میں بیٹھیں گے اور مکمل اختیارات کے ساتھ افسران فرائض انجام دیں گے،پہلےمرحلےمیں 16ڈیپارٹمنٹس کےدفاترقائم کیےجائیں گے اور پھر اگلے3 ماہ میں دیگر16ڈیپارٹمنٹ کےدفاتر بھی قائم کیےجائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پرانی روایت ختم کرنےجا رہےہیں، بےضابطگیاں اور گھوسٹ ملازمین کاخاتمہ ہوگا،وقت سےپہلے جنوبی پنجاب کے قانونی مراحل کو طے کیا گیا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لےکرقومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبےکابل پاس کرائیں گے۔