23 اگست ، 2020
کمپیوٹر کے اس زمانے میں بھی کوئی پتھر کے برتنوں میں کھانا پکانے کا سوچ سکتا ہے لیکن ضلع نگر میں آج بھی پتھروں کے برتن میں پکے لذید کھانے سیاحوں کو پیش کیے جاتے ہیں۔
گلگت بلتستان کے ضلع نگر میں ایک چھوٹا سا گاؤں مِناپِن ہے اور اس گاؤں میں ایک چھوٹا سا ریسٹورینٹ بھی ہے جہاں 100 سال پرانے پتھر کے برتنوں میں خالص اور گینک اجزاء سے تیار کردہ کھانا 'کُرکُن' سیاحوں کو پیش کیا جاتا ہے۔
ریسٹورینٹ کے مالک شیر باز علی کا کہنا ہے کہ ریسٹورینٹ میں پیزا کی طرح اسٹفڈ روٹی جسے چپشورو کا نام دیا گیا ہے وہ بھی پیش کی جاتی ہے۔
جدید دور کے اس قدیم ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے کے بعد ہاضمے کے لیے گلقند اور شہد ملا قہوہ پینا نہ بھولیے گا۔
ویسے تو سیاح پوری دنیا گھومتے ہیں مگر بقول شاعر رحمت اللہ عامر
اگرچہ سارا جہاں گھومنے کے قابل ہے
میری زمین مگر چومنے کے قابل ہے۔