04 ستمبر ، 2020
وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگی بجلی کی بڑی وجہ ماضی کے مہنگے ترین بجلی معاہدے ہیں۔
وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کالا شاہ کاکو میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ کے زیر اہتمام پہلی اے سی ٹیسٹنگ لیب اور سولر ہال کی افتتاح کیا۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ سابق حکومتوں کے مہنگے بجلی معاہدوں سے بہت نقصان ہوا، ماضی کے مہنگے معاہدوں کی وجہ سے ہی ملک میں بجلی مہنگی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ان معاہدوں پر نظر ثانی کے ساتھ نئے سولر اور ہائیڈل منصوبے بھی لگا رہی ہے، تین چار سال میں انرجی مارکیٹ بھی کھول دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی اوور ہالنگ بھی کرنے جا رہے ہیں تاکہ عوام کی مشکلات کم ہو سکیں۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے جو اپنے سسٹم میں انویسٹ کرنا تھا وہ نہیں کیا، اب اسے موقع دے رہے ہیں کہ اپنا سسٹم بہتر بنائے اور اگلے سال تک اپنا ایل این جی پلانٹ لگائے۔
اس سے قبل گورنر ہاؤس میں 10 یونیورسٹیوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کے لیے ایم او یو کی تقریب ہوئی، کمپنیوں سے شفاف معاہدوں کے نتیجے میں سولر انرجی کا یونٹ 24 روپے سے کم ہو کر صرف 6 روپے کا ہو گیا ہے۔