سنتھیا رچی نے ویزہ درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کر دیا

امریکی شہری سنتھیا رچی نے وزارت داخلہ کی جانب سے ویزے میں توسیع کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی سیکرٹری داخلہ، ڈپٹی سیکرٹری داخلہ اور  ڈائریکٹر جنرل وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں  سنتھیارچی نے مؤقف اختیار کیا کہ ویزہ درخواست کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کیے لیکن وزارت داخلہ نے کوئی وجہ بتائے بغیر ویزہ درخواست مسترد کر دی۔

سنتھیا رچی کاکہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے نہ مجھے سنا  اور نہ  ہی اپنے حکم میں وجوہات کا ذکر کیا، میرے خلاف حکم جاری کرنے سے قبل مجھے سنا جانا میرا قانونی حق ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ ویزہ درخواست مسترد کرنےکا آرڈر جنرل کلازز ایکٹ اور ویزہ پالیسی کی خلاف ورزی ہے اس لیے  درخواست مسترد کرنے کا وزارت داخلہ کا 2 ستمبر کا حکم کالعدم قرار دیا جائے اور فریقین کو  ویزہ جاری کرنے کے احکامات دیے جائیں۔

خیال رہے کہ امریکی شہری سنتھیا رچی کے ویزے کی مدت 31 اگست کو ختم ہوگئی تھی اور انہوں نے ویزے کی توسیع کے لیے درخواست دی تھی تاہم وزارت داخلہ نے 2 ستمبر کو ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے 15 دن کے اندر پاکستان چھوڑنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

امریکی شہری سنتھیا رچی نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، سابق وزیر داخلہ رحمان ملک اور سابق وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے تھے جسے وہ پولیس اور عدالت کے سامنے ثابت کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

پی پی رہنما رحمان ملک نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اس سلسلے میں ایک درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو سنتھیا رچی کے ویزے میں توسیع کے معاملے پر فیصلہ کرنے کا کہا تھا۔

سابق وزیرداخلہ رحمان ملک نے سنتھیا رچی پر ہتک عزت کا دعویٰ بھی دائر کیا تھا۔

مزید خبریں :