19 ستمبر ، 2020
لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر گجر پورہ کے قریب خاتون کے ساتھ پیش آنے والے زیادتی کے سانحے کے 10 روز گزرنے کے بعد بھی مرکزی ملزم عابد پولیس کے ہاتھ نہ آسکا۔
پولیس نے شک ظاہر کیا ہے کہ ملزم پولیس سے بچنے کے لیے روپ بدل سکتا ہے لہذا پولیس نےملزم عابد کی تین تصاویر جاری کی ہیں۔
ایک تصویر میں ملزم عابد کے سر اور مونچھوں کے بال منڈھے ہوئے ہیں، دوسری میں سر کے بال مونڈھے ہوئے اور فرینچ داڑھی جب کہ تیسری تصویر میں سر مونڈھا ہوا اور مونچھیں ہیں۔
دوسری طرف ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے تفتیش کا دائرہ دیگر صوبوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔
پنجاب پولیس دوسرے صوبوں کی پولیس سے رابطے میں ہے اور ان صوبوں سے ملزم کی تفصیلات بھی شیئر کی جا رہی ہیں۔
پنجاب کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت ناکہ بندی کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔ ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیموں کے مختلف شہروں میں رابطے ہیں۔
ادھر گزشتہ رات ننکانہ پولیس کے ترجمان کے مطابق ملزم عابد کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے ننکانہ میں اس کی سالی کے گھر چھاپہ مارا لیکن وہ گرفتار نہ ہو سکا۔
واضح رہے کہ 9ستمبر کی رات تقریباً ڈیڑھ بجے گجر پورہ کے قریب موٹر وے پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے تشدد اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق پیٹرول ختم ہونے کے باعث خاتون کی گاڑی بند ہوگئی تھی اور وہ اپنے شوہر کے آنے کا انتظار کررہی تھی جب کہ اس نے موٹر وے پولیس سے بھی مدد طلب کی تھی تاہم اسے کوئی مدد نہ مل سکی۔
واقعے میں عابد کے ساتھ واردات میں ملوث شفقت کو گرفتار کرلیا گیا اور اس نے خاتون کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کیا ہے۔