22 ستمبر ، 2020
کراچی میں نوجوان لڑکوں سے زیادتی اور ان کی قابل اعتراض ویڈیوز بناکر بلیک میلنگ میں ملوث مزید 4 ملزمان کو ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے گرفتار کر لیا ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم فیض اللہ کوریجو نے جیو نیوز کو بتایا کہ لڑکوں کی بلیک میلنگ اور پورنوگرافی ریکٹ کے مزید چار ملزمان گرفتار ہوگئے ہیں، چاروں ملزمان کو ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے گرفتار کیا، اتوار کو اسی ریکٹ کو ایف آئی اے نے نہ صرف بے نقاب کیا بلکہ دو ملزمان بھی گرفتار کیے۔
ملزمان ان لڑکوں کو جعلسازی سے بلاکر زیادتی کرتے اور ویڈیوز پورن ویب سائیٹس پر بھی ڈال دیتے تھے۔
فیض اللہ کوریجو کے مطابق ملزمان نے غیر اخلاقی ویب سائیٹ اور ایپلی کیشن پر اکاؤنٹ بنا رکے تھے، یہ مخصوص ویب سائیٹس ہم جنس پرستوں اور ٹرانس جینڈرز کے لیے تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ان ویب سائیٹس پر جانے والے لڑکوں کو نوکری کے لیے واٹس ایپ گروپس کا لنک دیا جاتا، جب وہ گروپ جوائن کر لیتے تو اس لنک کے ذریعے ان لڑکوں کو مخصوص مقامات پر انٹرویو کے نام پر بلوایا جاتا، وہاں نوجوان لڑکوں سے زیادتی کی جاتی اور ویڈیو ریکارڈ کرلی جاتی۔
فیض اللہ کوریجو نے بتایا کہ ان ویڈیوز کو نہ صرف انٹرنیشنل پورن ویب کے لیے استعمال کیا جاتا بلکہ ان لڑکوں کی بلیک میلنگ بھی کی جاتی، ملزمان کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپس سے ایسی کئی ویڈیوز ملی ہیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کا کہنا ہے کہ اس ریکٹ کے تحقیقات جاری ہیں اور مزید انکشافات متوقع ہیں۔