Time 27 ستمبر ، 2020
پاکستان

کے الیکٹرک معاہدے کے مطابق 2 بجلی گھر متبادل ایندھن سے چلانے میں ناکام

کے الیکٹرک جنریشن لائسنس کے مطابق 2 بجلی گھروں کو ایندھن کے متبادل نظام کے باوجود چلانے میں ناکام رہا ہے۔

کے الیکٹرک کے کراچی کے بن قاسم 2 اور کورنگی بجلی گھروں کو  گیس اور فرنس آئل کی قلت کے دوران متبادل کے طور پر لائٹ ڈیزل سے چلایا جاسکتا ہے لیکن کے الیکٹرک جنریشن لائسنس کے مطابق ان بجلی گھروں کو ڈیزل سے چلانے میں ناکام رہا ہے۔ 

اس کے علاوہ 1200میگاواٹ کے بن قاسم ون کیلئے بھی لائٹ ڈیزل آئل متبادل قرار دیا گیا ہے تاہم یہ بجلی گھر متبادل ایندھن پر نہیں چلائے جاتے۔

ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک نے بن قاسم 2 بجلی گھر کو ڈیزل پر ٹیسٹ بھی نہیں کیا۔

نیپرا دستاویز  میں بن قاسم 2 اور کورنگی بجلی گھر کیلئے ڈیزل متبادل ایندھن قرار دیا گیا جب کہ اس حوالے سے نیپرا کے 2019 مارچ فیصلے میں واضح ہدایت موجود ہیں۔

ماہرین توانائی کا کہنا ہے کہ جنریشن لائسنس کے مطابق گیس قلت کی صورت میں 2 بڑے بجلی گھر ڈیزل پر چلائے جائیں لیکن کے ای نے اپریل 2020 میں فرنس آئل کی کمی پر پلانٹ لائٹ ڈیزل پر نہیں چلایا۔

ماہرین کے مطابق نیپرا کے ای کو متبادل ایندھن کے طور پر ڈیزل استعمال کرانے میں ناکام رہا ہے جب کہ سائٹ بجلی گھر میں متبادل ایندھن کا عدم تعین نیپرا کی ناکامی ہے۔

ماہرین نے 180 میگاواٹ کے دو چھوٹے بجلی گھروں کو صرف گیس پر چلانے کی اجازت دینے اور گیس عدم دستیابی کی صورت میں بند رہنے پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ڈیزل پر بجلی کا اہتمام کیا جاتا تو ہیٹ ویو سمیت حالیہ بجلی بحران قابو میں رہتا ہے۔

دوسری جانب کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ چھوٹے بجلی گھر صرف قدرتی گیس سے چل سکتے ہیں، ڈیزل متبادل ایندھن ہونے کی بات درست نہیں۔

خیال رہے کہ کے الیکٹرک نے گیس کی قلت کا بہانہ بناکر کراچی بھر میں اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا ہے اور شہر میں اس وقت 12 گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ گرمی میں لوڈشیڈنگ کے باعث شہری دوہری اذیت کا شکار ہیں۔ 

مزید خبریں :