دنیا
Time 01 اکتوبر ، 2020

پوپ فرانسس کا امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات سے انکار

فوٹو: فائل

ویٹی کن سٹی نے امریکا کے سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کی پوپ فرانسس سے ملاقات کی درخواست مسترد کر دی۔

دی ہولی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پوپ الیکشن مہم کے دوران سیاستدانوں کا استقبال نہیں کرتے۔

ویٹی کن کے دو اعلیٰ سفارتکاروں سیکرٹری آف اسٹیٹ کارڈینل پیٹرو پیرولین اور آرک بشپ کے وزیر خارجہ پال گیلیگر نے اپنے بیان میں کہا کہ پوپ فرانسس امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا استقبال نہیں کریں گے۔

ویٹی کن کے اس اقدام کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی جانب سے کیتھولک چرچ اور چین کے درمیان معاہدے کے حوالے سے دیے گئے بیان کے بعد جمہوری آزادی سے متعلق اختلافات میں شدت آ گئی ہے۔

مائیک پومپیو نے ستمبر میں ایک مضمون لکھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ بشپز کی تعیناتی کے حوالے سے چین کے ساتھ معاہدے کی تجدید کر کے کیتھولک چرچ اپنی اخلاقی اقدار کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

ویٹی کن کی جانب سے مائیک پومپیو پر الزام عائد کیا گیا کہ امریکی وزیر خارجہ چین اور کیتھولک چرچ کے درمیان ہونے والے معاملے کو جواز بنا کر رواں برس نومبر میں ہونے والے انتخابات میں ووٹرز کو متوجہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کنزرویٹو (قدامت پسند) مذہبی طبقے کی حمایت حاصل ہے جن کا خیال ہے کہ پوپ فرانسس بہت زیادہ آزاد خیال ہیں۔

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں کا کہنا ہے کہ چین میں بہت سے کیتھولک چرچز کو ستایا جا رہا ہے اور انہیں زیر زمین (انڈر گراؤنڈ) کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ چائینیز کیتھولک ایسوسی ایشن کی بجائے پوپ کے ساتھ اپنی وفاداری ظاہر کر رہے ہیں۔

اس صورت حال کے باوجود ویٹی کن نے 2018 میں چین کے ساتھ پشپز کی تعیناتی کے حوالے سے ایک معاہدہ کیا تھا۔

پوپ فرانسسس کا کہنا تھا انہیں امید ہے کہ اس معاہدے کے ذریعے ماضی کے زخم بھرنے میں مدد ملے گی اور چین میں مکمل کیتھولک اتحاد قائم ہو گا۔

امریکا سمیت کچھ کیتھولکز کی مخالفت کے باوجود اب اس معاہدے کی تجدید ہونے جا رہی ہے۔

اٹلی میں موجود امریکی وزیر خارجہ نے اپنے ایک خطاب میں کہا تھا ویٹی کن کو چین میں مذہبی آزادی کے حوالے سے بات کرنی چاہیے لیکن یہاں تو مذہبی آزادی چین سے زیادہ مشکلات کا شکار ہے۔

مزید خبریں :