Time 12 اکتوبر ، 2020
پاکستان

مولانا عادل کی ٹارگٹ کلنگ کا مقدمہ دو روز بعد بھی درج نہ ہوسکا

جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹرعادل خان اوران کے ڈرائیور کی شہادت کو دو روز گزرنے کے بعد بھی مقدمہ تاحال درج نہ ہوسکا۔

پولیس کے مطابق مقدمے کے اندراج کے لیے مولانا عادل خان کے اہلخانہ کا انتظار ہے تاہم واقعے کی تفتیش کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کرے گا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیمیں واقعے میں ملوث دہشت گردوں سے متعلق شواہد اکٹھا کرنے میں مصروف ہیں جب کہ جائے وقوع کے ارد گرد لگے مزید سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کی جا رہی ہے۔

پولیس نے جائے وقوع کی جیو فینسنگ بھی مکمل کرلی ہے۔

پولیس کے مطابق جائے وقوع سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کے خولوں کی فارنزک مکمل کرلی گئی جس سے پتہ چلا ہے کہ واردات میں نیا ہتھیار استعمال کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ دو روز قبل کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں مولانا عادل اور ان کے ڈرائیور کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا تھا۔

 ڈاکٹر عادل خان جامعہ فاروقیہ کے مہتمم اور  وفاق المدارس کے سابق سربراہ  مولانا سلیم اللہ خان مرحوم کے صاحبزادے تھے۔

مزید خبریں :