13 اکتوبر ، 2020
گوجرانوالا میں پیپلزپارٹی کی کارنر میٹنگ سے قبل پولیس نے چھاپہ مارکر کرسیاں اور دیگر سامان ضبط کرکے دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
گوجرانوالاکے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں پیپلزپارٹی کی جانب سے نجی اسکول میں کارنر میٹنگ کا اہتمام کیاگیا تھاجس سے پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو خطاب کرنا تھا۔
کارنر میٹنگ سے قبل پولیس نے کارروائی کرکے کرسیاں اور دوسرا سامان قبضے میں لے کر دو افرادکو حراست میں بھی لے لیا جب کہ دوسری کارروائی میں ڈیلٹا روڈ پر پیپلزپارٹی کے رہنما شیخ افضل کےگھر پر چھاپہ مارکر وہاں موجود پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں کو واپس بھجوادیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہےکہ پیپلز پارٹی کی جانب سےکارنر میٹنگ سے پہلے اجازت نہیں لی گئی تھی۔
دوسری طرف پولیس کی کارروائی پر پیپلزپارٹی کےکارکنوں نے شدید احتجاج کیا ہے، پیپلز پارٹی کے سٹی صدر ودود ڈار کا کہنا ہےکہ کارنر میٹنگ روکنا قابل مذمت ہے۔
خیال رہےکہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے16اکتوبر کو گوجرانوالا میں اپنے پہلے جلسے کا اعلان کررکھا ہے، جلسے کی میزبانی ن لیگ نےکرنی ہے جب کہ پیپلز پارٹی نے بھی بھرپور شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔
قمر زمان کائرہ کے مطابق پیپلزپارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی گوجرانوالا جلسے میں شریک ہوں گے ۔
گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا تھاکہ پی ڈی ایم کے جلسوں میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائےگی اور مریم نواز سمیت تمام اپوزیشن رہنماؤں کو جلسوں میں شرکت کی اجازت دی جائےگی تاہم اپوزیشن کو کورونا سے متعلق ہدایات کو مدنظر رکھنےکاکہاجائےگا۔
ذرائع کاکہنا ہےکہ حکومت سمجھتی ہےکہ اپوزیشن جلسے کرکےخودکو بے نقاب کرے گی کیونکہ وہ شہریوں کوگھروں سے باہرنکالنے میں کامیاب نہیں ہوپائےگی۔