22 اکتوبر ، 2020
وفاق اور صوبے کی جانب سے ایم ایم بی ایس داخلہ ٹیسٹ الگ الگ لینے اور پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کے قیام خلاف درخواستوں پر سندھ ہائی کورٹ نے وکلاء سے دلائل طلب کر لیے۔
سندھ ہائی کورٹ کراچی میں جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے وفاق اور صوبے کی جانب سے میڈیکل کالج و یونیورسٹی میں داخلے کے لیے الگ الگ ٹیسٹ لینے اور پی ایم سی کے قیام کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
سماجی کارکن جبران ناصر نے الگ الگ ٹیسٹ لینے جب کے جناح یونیورسٹی سمیت سندھ کی 5 جامعات نے پی ایم سی کے قیام کے خلاف درخواست دائر کی ہوئی ہے۔
عدالت میں آج محکمہ صحت سندھ، وزارت صحت پاکستان اور پی ایم سی کی جانب سے جواب جمع کروادیا گیا۔
دوران سماعت وکیل سندھ حکومت بیرسٹر شہریار مہر نے مؤقف اختیارکیا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صحت و تعلیم صوبائی معاملہ ہے، صوبائی معاملات پر وفاق مداخلت نہیں کرسکتا، کمیشن کا قیام غیرقانونی ہے۔
عدالت نے پی ایم سی کے قیام سے متعلق وکلاء سے دلائل طلب کر تے ہوئے مزید سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کردی۔