26 اکتوبر ، 2020
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فیلڈنگ کوچ اور ہیڈ آف ہائی پرفامنس کوچنگ گرانٹ بریڈ برن نے جیو نیوز کو خصوص انٹرویو میں جہاں پاکستان ٹیم کی فٹنس اور فیلڈنگ پر گفتگو کی ہیں انہوں نے بتایا کہ انہیں پاکستان کی دال اور مٹن بہت پسند ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹرز کی فیلڈنگ اس وقت تک بہتر نہیں ہو سکتی جب تک ان کی فٹنس بہتر نہیں ہو جاتی۔
گرانٹ بریڈ برن نے کہا کہ پاکستان ٹیم کی رینکنگ وہ نہیں ہے جتنا کرکٹرز میں ٹیلنٹ ہے، ٹیسٹ اور ون ڈے میں ٹاپ فائیو میں شامل کرنے اور ٹی ٹونٹی میں ایک بار پھر پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے لیے کوچز کو بہت کام کرنا ہے۔
گرانٹ بریڈ برن 18 ماہ پاکستان ٹیم کے فیلڈنگ کوچ رہے ہیں اور اس کے بعد جب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی اور شعبہ ڈومیسٹک کرکٹ کی ری اسٹرکچرنگ کی تو نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر قائم کیا اور اس میں نئی تقرریاں کیں۔
نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے گرانٹ بریڈ برن نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ پاکستان ٹیم کے ساتھ 18 ماہ گزارنا اعزاز اور ہائی پرفارمنس سینٹر میں نئی ذمہ داریاں نبھانے پر فخر ہے۔
گرانٹ بریڈ برن نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم کوچز کو جدید علم کے مطابق کوچنگ کے لیے تیار کریں تاکہ وہ اس علم کو کھلاڑیوں میں ٹرانسفر کریں اور کھلاڑی تسلسل کے ساتھ پرفارم کریں جس سے پہلے ملک، پھر ٹیم اور پھر کھلاڑیوں کو انفرادی طور پر فائدہ ہو۔
سابق فیلڈنگ کوچ گرانٹ بریڈ برن فیلڈنگ کے معیار سے خوش نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر ابھی نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں فیلڈنگ بہت کمزور تھی، اس کے لیے فٹنس کا اچھا ہونا بہت ضروری ہے اور فٹنس اور فیلڈنگ کا گہرا تعلق ہے۔
انہوں نے کہا کہ فٹنس اچھی ہو گی تو فیلڈنگ بہتر ہو گی، اس کے علاوہ ہمیں اپنے فیلڈنگ کوچز کے معیار کو بڑھانا ہے۔
گرانٹ بریڈ برن سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں باصلاحیت کرکٹرز ہیں لیکن اس وقت ٹیسٹ اور ون ڈے میں پاکستان ٹیم ٹاپ فائیو میں شامل نہیں ہے، ٹی ٹونٹی میں بھی ایک درجے ٹیم نیچے آئی ہے اور اب دوسرے نمبر پر ہے۔
گرانٹ بریڈ برن نے پاکستان ٹیم کے ساتھ اس وقت کام کیا جب مکی آرتھر ٹیم کے ہیڈ کوچ تھے اور پھر کچھ عرصہ مصباح الحق کے ساتھ بھی کام کیا۔
گرانٹ بریڈ برن کہتے ہیں کہ کوچز ملکی ہوں یا غیر ملکی، اس سے فرق نہیں پڑتا،کوچز اچھے ہونے چاہییں، مجھے پاکستان میں رہتے ہوئے کوئی مسئلہ نہیں، میرا وقت شاندار گزر رہا ہے، یہاں کلچر اچھا لگتا ہے، نیوزی لینڈ سے ملتا جلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے میوزک اور پینٹنگ کا شوق ہے تو اس میں میرا وقت گزر جاتا ہے، مجھے گٹار بجانے کا بھی شوق ہے اور پاکستان کے فاسٹ بولر محمد حسنین اور اعظم خان بھی گٹار بجا لیتے ہیں جب کہ شان مسعود گٹار سیکھنے کی کوششوں میں ہیں اور یہاں میں سرفراز احمد کا ذکر کروں گا کیوں کہ وہ بہت اچھا گاتے ہیں۔
گرانٹ بریڈ برن نے مزید کہا کہ انہیں یہاں کی دال پسند ہے لیکن وہ مرچ مسالے کے شوقین نہیں ہیں، نیوزی لینڈ کا ہونے کی وجہ سے مٹن پسند ہے اور یہاں میں مٹن کا سالن شوق سے کھاتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ وہ جلد اردو سیکھنا چاہتے ہیں لیکن ایسا نہیں کر پا رہے، کوشش کر رہے ہیں کہ اردو سیکھیں، ہائی پرفارمنس سینٹر میں ندیم خان اور ثقلین مشتاق سے اردو سیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔