10 فروری ، 2012
اسلام آباد…میمو تحقیقاتی کمیشن نے منصور اعجاز کا وڈیو بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ سنادیا ہے، ان کا بیان 22 فروری کو پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق دن 2 بجے ریکارڈ کیا جائے گا۔ بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ جسٹس فائز عیسٰی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن نے سنایا۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ شواہد اکھٹے کرنے کیلئے سیکریٹری کمیشن لندن بھی جائیں گے۔فیصلہ میں کہا گیا کہ وڈیو کانفرنس کے انعقاد کی ذمہ داری حکومت پاکستان کی ہوگی۔کمیشن نے حکومت کو ہدایت کی ہے بیان ریکارڈ کرنے کی مقررہ تاریخ سے دو روز قبل وڈیو کانفرنس کے انتظامات مکمل کرلئے جائیں۔ اس سے قبل منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ نے منصور اعجاز کا بیان حلفی کمیشن کے سامنے پڑھ کر سنایا، جس میں انھوں نے کہا کہ منصور اعجاز بیرون ملک بیان کے لئے پیش نہ ہوئے تو کمیشن ان کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے۔ وڈیو لنک کے ذریعہ منصور اعجاز کا بیان قلمبند کرنے کی رائے پر اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایسے مقدمات موجود ہیں جن میں وڈیو لنک کے ذریعہ بیان ریکارڈ کیا گیا ، جس پر جسٹس فائز عیسی نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیاوہ وڈیو لنک کے ذریعہ بیان ریکارڈ کرنے کی حمایت کرتے ہیں ؟تو اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس پر ان کو تحفظات ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ وڈیو لنک میں گواہ کے چہرے کے تاثرات اور باڈی لینگوئج کا اندازہ نہیں ہوتا۔