04 نومبر ، 2020
لاہور پولیس نے ٹھوکر نیاز بیگ کے مقام پر دھرنا دینے والےسیکڑوں کسانوں کو واٹر کینن اور شیلنگ کا استعمال کرکے منتشر کر دیا۔
لاہور میں ٹھورکر نیاز بیگ کے مقام پر پنجاب بھر سے آئے کسان صبح دوبارہ جمع ہوگئے اور انہوں نے دھرنا دے کرموٹر وے اور لاہور ملتان نیشنل ہائی وے پر ٹریفک بلاک کر دی۔
کسانوں کا مطالبہ ہے کہ گندم کی امدادی قیمت 2 ہزار روپے من اورگنے کا ریٹ 3 سو روپے من مقرر کیا جائے،کپاس کی پیداوار کیلئے پالیسی وضع کی جائے، بجلی کے فلیٹ ریٹ اور کھادوں پر سبسڈی بحال کی جائے۔
پولیس دوبارہ حرکت میں آئی اور واٹر کینن اور شیلنگ کا استعمال کرتے ہوئےکسانوں کو منتشر کر دیا۔
پولیس اور کسانوں کے درمیان پتھراؤ سے ایک کسان کا سر پھٹ گیا جب کہ پولیس نے کئی کسانوں کو حراست میں لے کر ٹریفک بحال کرا دی۔
کسان اتحاد کے چیئرمین چوہدری انور کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر قانون راجا بشارت یا کسی اور کو نہیں مانتے، چوہدری پرویزالہٰی یقین دہانی کرائیں تو دھرنا ختم کر دیں گے۔
اس حوالے سے صوبائی وزیرِقانون راجا بشارت کا کہنا ہے کہ کسان اتحاد کے نمائندے گزشتہ رات مذاکرات میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر کے گئے تھے مگر وہاں جاکرپھر احتجاج شروع کردیا۔
انہوں نے کہا کہ کسان شوگر ملز مالکان کے آلہ کار بن کر شوگر آرڈیننس ختم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ رات بھی پولیس نےکارروائی کرکے 200 کے قریب کسانوں کو حراست میں لےلیا تھا اور دھرنا ختم کراکے ٹریفک بحال کرا دی تھی۔