14 نومبر ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے بہنوئی عبدالاحدکے پلاٹ پر قبضےکا معاملہ کیا ہے؟ اس حوالے سے جیو نیوز کی جانب سے تفصیلات سامنے لائی گئی ہیں۔
خیال رہےکہ گذشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہوں نے لاہور میں قبضہ مافیا کو لگام دینے کے لیے عمر شیخ کو کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور لگایا۔
وزیر اعظم کاکہنا تھا کہ اقتدارمیں آکر کئی بار انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب سے اپنے بہنوئی کے پلاٹ سے قبضہ چھڑانے کی بات کی لیکن قبضہ برقرار رہا اور ایک دن قبضہ مافیا نے بہنوئی کے برابر والے پلاٹ کے مالک کو گولی مار دی،اس واقعے کے بعد میں نے عمر شیخ کو بطور سی سی پی او لاہور لانے کا فیصلہ کیا جنہوں نے آتے ہی قبضہ مافیا کے کارندوں کو گرفتار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے بہنوئی عبدالاحد کے والد قومی ائیرلائنز (پی آئی اے) میں کام کرتے تھے، جنہیں 1984 میں پی آئی اے سوسائٹی میں پلاٹ نمبر85 اے ون الاٹ کیا گیا اور اس سے ملحقہ پلاٹ نمبر84 اے ون نجمہ سلطانہ کے نام ہے جس کا مختار نامہ عام (جنرل پاور آف اٹارنی) مسلم لیگ ن کی کوثر جاوید المعروف بی بی وڈیری کے پاس ہے، بی بی وڈیری کا بیٹا عمران جاوید پی پی 107لاہور سے الیکشن میں بھی حصہ لے چکا ہے۔
بی بی وڈیر ی نے محمد یوسف کو مختار خاص (اسپیشل پاور آف اٹارنی) بنادیا تھا، جس کے بعد ان پلاٹوں کو خالی کرانے کی کوشش کی گئی اور 29 فروری 2020کو پولیس اور محکمہ کوآپریٹو نے ان دونوں پلاٹوں کا قبضہ دلوادیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول محمد یوسف نے اسی سوسائٹی میں عاشق بھلی نامی شخص سے ایک اور پلاٹ کا مختار خاص حاصل کرلیا جو مبینہ طور پر قبضوں میں ملوث یعقوب کھوکھر کے زیر قبضہ ہے اور اس پلاٹ کا قبضہ لینے کی کوشش میں محمد یوسف کو 24 اگست 2020 میں قتل کردیا گیا۔
محمد یوسف کی اہلیہ نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا، جس کا الزام بعد میں یعقوب کھوکھر اور ان کےبیٹوں پر لگایا گیا ، سی سی پی اولاہور عمر شیخ نے چارج سنبھالنے کے فوری بعد دو افراد کو گرفتار کرلیا۔
اس بارے میں وزیر اعظم کے بہنوئی عبدالاحد نے جیو نیوزکو بتایا کہ یوسف کے قتل کے بعد انہیں بھی دھمکیاں دی گئیں اور کہاگیا کہ پی آئی اے سوسائٹی کا نائب صدر خالد جھارا خطرناک آدمی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ باقی پلاٹوں کا قبضہ بھی چھڑانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن انہیں پلاٹ کا قبضہ ملنے کے بعد عدالت سے پھر حکم امتناعی دے دیاگیا، ابھی تک پلاٹ ان کے نام نہیں ہوسکا۔