04 دسمبر ، 2020
پاکستان میں مردے بھی ہوائی سفر کرنے لگے ہیں، کاغذات میں مردہ خاتون حقیقت میں زندہ اور بیرون ممالک سفر بھی کرتی رہی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) حکام کے مطابق سیما کھربے نامی خاتون نے اپنا جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ 8 جون 2011 کو بنوایا، کاغذات میں ان کی تدفین بھی کر دی گئی۔
حکام نے بتایا کہ اپنی 'تدفین' کے صرف دو ماہ بعد ہی سیما کھربے نے بیرون ممالک سفر کیے اور انھوں نے کم از کم 10 بار ہوائی سفر کیا، تمام دس ہوائی سفر کراچی انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے کیے گئے، اس دوران سیما کھربے نے پانچ ممالک کا دورہ کیا، ان پانچ ممالک جاکر سیما کھربے واپس پاکستان آئی۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق اپنی کاغذی موت کے بعد خاتون نے پہلا ہوائی سفر اگست 2011 میں کیا جبکہ آخری ٹریول ریکارڈ اگست 2013 کا ہے۔
ایف آئی اے حکام کا بتانا ہے کہ خاتون نے اپنی جعلی موت کے ذریعے امریکا میں انشورنس پالیسی کلیم کی، خاتون نے 2008 اور 2009 میں امریکا میں دو انشورنس پالیسیاں لیں، سیما کھربے کے بیٹے اور بیٹی نے انشورنس کلیم کی 15 لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم حاصل کی۔
حکام نے بتایا کہ اِس جرم میں لیاری جنرل اسپتال کے ڈاکٹر اور یونین سیکرٹری بھی ملوث ہیں، تمام افراد کے خلاف ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سیل میں مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ حکام کے مطابق اس جرم کی اطلاع امریکا نے ایف آئی اے کو کی تھی۔