09 دسمبر ، 2020
13دسمبر کو لاہور میں پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے میں ساؤنڈ سسٹم فراہم کرنے والے ڈی جے بٹ کوگرفتار کرکے اس کے خلاف کارِ سرکار میں مداخلت، پولیس سے ہاتھا پائی اور غیر قانونی رائفل رکھنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
2014 میں تحریک انصاف کے دھرنوں سے شہرت حاصل کرنے والے ڈی جے بٹ کو مینار پاکستان میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے میں ساؤنڈ سسٹم کی فراہمی کا ٹھیکہ ملا تھا۔
ذرائع کے مطابق ڈی جے بٹ کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں واقع اس کے دفتر سے گرفتارکیاگیا۔
ڈی جے بٹ کےخلاف پولیس نے ان کے خلاف کارِ سرکار میں مداخلت، پولیس سے ہاتھا پائی اور غیر قانونی رائفل رکھنے پر مقدمہ بھی درج کر لیا ہے۔
اس حوالے سے مسلم لیگ ن پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری کہتی ہیں کہ ڈی جے بٹ کے تحریک انصاف کے جلسے سجانے کےحوالے سےبہت سے احسانات ہیں، مگرحکومت کے شر سے اس پر احسانات کرنے والے لوگ بھی نہیں بچے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ ہمارا مقابلہ بہت سے لوگوں سے ہے اور عمران خان کا مقابلہ ٹینٹ سروس والوں اور ڈی جے بٹ سے ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈی جے بٹ کے علاوہ اور بھی بہت سے وینڈر ہیں، جلسہ کسی صورت نہیں رکےگا۔
خیال رہے کہ پی ڈی ایم نے 13 دسمبر کو لاہور کے مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان کر رکھا ہے۔
چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ہم اپوزیشن کو جلسے کے لیے نہیں روکیں گے لیکن جلسہ منتظمین اور انہیں سہولیات سروس فراہم کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کریں گے۔