12 دسمبر ، 2020
لاہورکی احتساب عدالت نےشہبازشریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں نیب کے گواہ کو حکم دیا کہ شہباز شریف کے بطور رکن اسمبلی تنخواہ اور مراعات لینے کا ریکاڈر آئندہ سماعت پر پیش کیاجائے۔
احتساب عدالت کے جج جوادالحسن نے ریفرنس پر سماعت کی، جیل حکام نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو عدالت پیش کیا۔
شہبازشریف کے وکیل امجد پرویز نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے گواہ ڈپٹی سیکرٹری پنجاب اسمبلی فیصل بلال کے بیان پر جرح کی، عدالت نے درست معاونت نہ کرنے پر نیب کے گواہ پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیےکہ اوور سمارٹ بننے کی کوشش نہ کریں،جتنا سوال ہو رہا ہے اتنا جواب دیں، سرکاری ملازم کا دماغ خراب لگ رہا ہے ،آپ پنجاب اسمبلی نہیں ،عدالت میں حلف لے کر کھڑے ہیں۔
گواہ نے عدالت کوبتایا کہ شہباز شریف 1993ءسے 1996ءتک تنخواہیں اور مراعات وصول کرتے رہے،اس پر شہباز شریف نے کہا کہ ا نہوں نےکبھی ایک پینی بھی وصول نہیں کی۔
عدالت نے نیب کے گواہ کو حکم دیا کہ شہباز شریف کے بطور رکن اسمبلی تنخواہ اور مراعات لینے کا ریکاڈر آئندہ سماعت پر پیش کیاجائے اور سماعت16دسمبر تک ملتوی کر دی۔