25 دسمبر ، 2020
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اظہر علی نے نیوزی لینڈ کے ٹور کو ہمیشہ کی طرح چیلنجنگ قرار دیاہے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ کل سے ماؤنٹ منگنوئی میں شروع ہو گا۔
ٹیسٹ میچ سے قبل پاکستان کے سینئر بیٹسمین اظہر علی نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں آکر بہت مشکل وقت گزرا ہے لیکن ٹیسٹ سیریز اچھا کرنے کے منتظر ہیں، 14 روز کے قرنطینہ کے بعد 4 روزہ میچ کھیلا جس سے بڑی مدد ملی۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کا ٹور ہمیشہ چیلنجنگ رہا ہے لیکن کوشش ہے کہ جلد از جلد ایڈجسٹ ہوں کیونکہ یہاں سیٹ ہو جائیں تو پھر بہت آسانی ہوتی ہے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ مختصر وقت میں تیاریوں کا موقع ملا ہے، ٹیسٹ سے قبل کوشش یہی رہی ہے کہ ٹریننگ سیشن میں ایک یونٹ بن سکیں اور اکٹھے ہو کر کھیل سکیں کیونکہ ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ سے ٹیسٹ اسکواڈ میں 10،11 تبدیلیاں ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2 دن کے وقت کا بہترین استعمال کرنے کی کوشش کی ہے، ہمارا فرض ہے کہ ہم ایک دوسرے کو سپورٹ کریں اور سب کو ساتھ لے کے چلیں، سینئر کھلاڑی ہونے کے ناطے میری کوشش ہو گی کہ اپنے تجربے کو یہاں استعمال کروں اور پرفارم کروں کیونکہ ٹیم سینئر کھلاڑیوں سے توقعات رکھتی ہے، میں جو بھی مدد کرسکتا ہوا کروں گا۔
اظہر علی کا ماننا ہے کہ ایشین سائیڈز کے لیے یہاں کنڈیشنز کی وجہ سے چیلنجنگ رہا ہے لیکن جب آپ یہاں سیٹ ہوجاتے ہیں تو آپ کے لیے بڑی اننگز کھیلنے کے لیے اچھا موقع ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو یہاں سیٹ ہوجائے اس کی یہی کوشش ہونی چاہیے کہ وہ بڑی اننگز کھیلے، بولروں کا یہاں بڑا اہم کردار ہے کیونکہ بولروں کو یہاں کی کنڈیشنز سے مدد ملتی ہے۔
قومی کرکٹر کا کہنا تھا کہ ایشین ٹیمز کے لیے جیسی وکٹیں بنتی ہیں اس پر بولروں کا کردار اہم ہو گا اور ان کی بڑی ذمہ داری ہو گی کہ مخالف ٹیم کو جلد آؤٹ کریں۔