Time 09 جنوری ، 2021
پاکستان

ایٹمی سائنسدان کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں، اسرائیل جواب کا انتظار کرے: ایرانی سفیر

پاکستان میں ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی کا کہنا ہے کہ امریکا سے ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینا ابھی باقی ہے جبکہ اسرائیل کے ہاتھوں ایرانی ایٹمی سائنسدان کے قتل کی جامع تحقیقات ہو رہی ہیں، اسرائیل، ایرانی جواب کا انتظار کرے۔

جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں پاکستان میں تعنیات ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی موت کے بعد عراق میں امریکی تنصیبات پر ایرانی حملہ ایک فوری رد عمل تھا، جنرل سلیمانی کے قتل کا بدلہ ابھی لیا جانا ہے، جنرل قاسم سلیمانی دہشت گردی، خصوصاً داعش کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ تھے۔

انہوں نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین کے بعد ایران نے جو کچھ کیا وہ صرف ایک فوری اور کم سے کم رد عمل تھا، ہم نے دیگر راستے بھی اپنائے ہیں جن میں بین الاقوامی سطح پر قانونی حق کا استعمال ہے، ہم چاہتے ہیں جنرل قاسم کے قتل میں شامل تمام قوتوں کو ان کے انجام تک پہنچائیں۔

امریکی صدارتی انتخاب  پر ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ ایرانی حکومت کیلئے امریکی صدر کا انتخاب نہیں بلکہ ان کے اقدامات اہمیت رکھتے ہیں، امریکی نو منتخب صدر جوبائیڈن کو سب سے پہلے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کو بحال کرنا چاہیے، صدر ٹرمپ نے اپنا زیادہ تر وقت ایرانی دشمنی میں گزارا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے کھلم کھلا ایران کے فوجی کمانڈر کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ایک میزبان ملک میں تھے، ٹرمپ ایٹمی معاہدے سے یکطرفہ طور پر منحرف ہوئے لہٰذا جوبائیڈن کو چاہیے کہ وہ ٹرمپ کی پیدا کردہ خراب صورت حال کو ٹھیک کریں جبکہ جوبائیڈن کا انتخاب ہمارے لیے خوشی اور نہ کسی پریشانی کا باعث ہے۔

اسرائیل سے متعلق سید محمد علی حسینی کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک ناجائز، قابض، دہشت گرد اور حملہ آور صیہونی ریاست ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنا اور اسے خلیج میں دخل اندازی کا موقع دینا، چند خلیجی ممالک کی بہت بڑی غلطی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کسی صورت اسرائیلی عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دے گا، اسرائیل ایرانی سائنسدان محسن فخری زادے کے قتل کے بدلے کا تحمل سے انتظار کرے۔

 سید محمد علی حسینی کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کا اسرائیل کو تسلیم کرنا فلسطینی کاز پر ایک کاری ضرب ہے، صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا مقصد اسرائیل کو اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کا موقع فراہم کرنا ہے۔

ایرانی سفیر نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم عمران خان کے دور حکومت میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچے گا، یہ منصوبہ پاکستان اور ایران دونوں کے مفاد میں ہے، ایران نے سخت اقتصادی پابندیوں کے باوجود اپنے حصے کا کام مکمل کر لیا ہے۔

مزید خبریں :