28 جنوری ، 2021
پاکستان کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار اسپنر یاسر شاہ کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کیخلاف کراچی ٹیسٹ کا تیسرا دن پاکستان کیلئے کافی اچھا رہا، بولرز نے پہلے بیٹ تھام کر کمال دکھایا اور پھر بولنگ میں بھی ذمہ داری نبھائی۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جنوبی افریقا کیخلاف پہلے ٹیسٹ کے تیسرے دن کے اختتام پر میڈیا سے آن لائن گفتگو میں یاسر شاہ نے کہا کہ ٹیل میں آکر بولرز نے شراکت بنائی اور پھر جنوبی افریقا کی وکٹیں حاصل کرلیں، اب کوشش ہوگی کہ کم سے کم اسکور پر جنوبی افریقا کو آؤٹ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس وقت تھا اور پلان یہی تھا کہ کہ ایک جگہ پر بولنگ کریں اور چانسز پیدا کریں، کوشش یہی تھی کہ جنوبی افریقا کو زیادہ رنز نہ بنانے دیں ، ہم اپنے پلان پر رہے اور ہمیں کامیابی ملی۔
یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ چوتھے دن کی صبح کوشش ہوگی کہ جنوبی افریقا کو کم سے کم اسکور پر آؤٹ کریں کیوں کہ اب وکٹ پر باؤنس اور بریک دونوں مل رہا ہے، صورتحال اسپنرز کیلئے سازگار ہورہی ہے جتنے کم اسکور پر آؤٹ کریں گے، ہمارے لیے اتنا ہی اچھا رہے گا۔
یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ فاسٹ بولرز کی طرح اسپنرز کی جوڑی کا بھی ٹیسٹ میں اہم کردار ہوتا ہے اور اگر دوسرے اینڈ سے اچھا اسپنر ساتھ ہو اور وکٹیں لے تو کافی آسانہ ہوجاتی ہے۔
ایک سوال پر 34 سالہ یاسر شاہ نے کہا کہ پاکستان کافی عرصے سے ٹیسٹ سیریز نہیں جیتا اور کھلاڑی یہاں سیریز جیتنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ کرکٹر کو ہر رول میں اپنی ذمہ داری دکھانی ہوتی ہے، جب بیٹگ کررہا تھا تو بھی یہی سوچ تھی کہ جتنی دیر وکٹ پر قیام کرسکتا ہوں کروں اور اس پر ہی فوکسڈ رہا کیوں کہ ٹیل اینڈرز کے رنز کافی اہم ہوتے ہیں۔
یاسر شاہ نے کہا کہ وہ اپنا ردھم واپس لے کر آرہے ہیں ، پرفارمنس پہلے بھی ہورہی تھی لیکن بڑی پرفارمنس کا منتظر تھا جس کو حاصل کرنے کیلئے کافی محنت کی ہے، اپنا وزن بھی کم کیا ہے جس کیلئے یونس خان نے کافی حوصلے بڑھائے تھے اور وہ کافی بہتر محسوس کررہے ہیں، فیلڈنگ اور بولنگ دونوں میں ہی فرق محسوس کررہے ہیں۔
تجربہ کار بولر نے کہا کہ وہ اپنی بولنگ میں بہتری کیلئے مشتاق احمد اور شین وارن سے بات کرتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ثقلین مشتاق کے ساتھ بھی کیمپ میں کام کیا جس سے کافی مدد ملی۔