پاکستان
13 فروری ، 2012

امریکی کانگریس کمیٹی میں بلوچستان پر بحث، قومی اسمبلی میں قرارداد مذمت منظور

امریکی کانگریس کمیٹی میں بلوچستان پر بحث، قومی اسمبلی میں قرارداد مذمت منظور

اسلام آباد…قومی اسمبلی نے امریکی کانگریس کمیٹی کی جانب سے بلوچستان کے معاملے کو زیر بحث لانے کیخلاف قرارداد مذمت متفقہ طور پر منظور کر لی ۔قائد حزب اختلاف چوہدری نثار نے کہا ہے کہ امریکیوں کو پاکستان کے معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دے سکتے۔ چوہدری نثارنے قومی اسمبلی میں امریکی کانگریس کمیٹی کے خلاف قرار داد مذمت پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان اس پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ جب پاک امریکا تعلقات پہلے ہی شدید دباوٴ کا شکار ہیں، ایسے وقت میں امریکی کانگریس کمیٹی کی جانب سے بلوچستان کے معاملے کو زیر بحث لانا امریکا کیخلاف پاکستانی عوام کے جذبات کو مزید بھڑکانے کے مترادف ہے۔ اس سے باہمی عدم اعتماد مزید بڑھے گا اور امریکا کی پاکستان کے بارے میں ترجیحات واضح ہوتی ہیں۔ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا ایسا کوئی بھی اقدام ناقابل قبول ہے ۔ امریکی انتظامیہ پاکستان جیسے خود مختار ملک کے حساس معاملات پر ایسی لا علمی اور غلط اطلاعات پر مبنی بحث کی حوصلہ شکنی کے اقدامات کرے۔ قرارداد میں امریکی حکومت سے پاکستان کی پارلیمان کی قراردادوں کی روشنی میں ڈرون حملے بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔ اس سے پہلے چوہدری نثار نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب اکبر بگٹی کو قتل اور لال مسجد کی بچیوں پر بم پھینکے گئے تو امریکی کانگریس کیوں خاموشی تھی؟ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے اور امریکی ڈرون جوبے گناہوں کو ہلاک کر رہے ہیں ، اس پر امریکی کانگریس کیوں خاموش رہی ؟ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ حکومت کو بلوچستان کے مسئلے پر بات اور بلوچوں کی شکایات دورکرنا ہوں گی۔ چوہدری نثار نے کہا کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے سپریم کورٹ کی بجائے پارلیمنٹ کو کردار ادا کرنا چاہیئے تھا۔

مزید خبریں :